پشاور ( پ ر ) خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس وزیر اعلی محمد اعظم خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء سے متعلق مختلف معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نگران کابینہ اراکین اور چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی واپسی کے لیے کیے گئے انتظامات اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیراعلی محمد اعظم خان نے انتظامیہ کی طرف سے ہولڈنگ سنٹرز میں اپنے ملک واپس جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لئے کئے گئے انتظامات اور فراہم کی جانے والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی اور کہاکہ اپنے ملک واپس جانے والے تارکین وطن کو سہولیات کی فراہمی اور دیگر انتظامات کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کے ساتھa انسانی بنیادوں پر بہترین سلوک اور برتاؤ کا مظاہرہ کیا جائے،واپسی کے دوران ان تارکین وطن کا خاص خیال رکھا جائے اوران کے ساتھ صوبے کی روایات اور اقدار کے مطابق برتاؤ کیا جائے۔ غیر ملکیوں کے انخلاء کے عمل پر آنے والے اخراجات میں شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ انخلاء کے عمل پر آنے والے تمام اخراجات کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے جبکہ ہنگامی بنیادوں پر کئے جانے والے ان اخراجات میں بھی مروجہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے اور ان اخراجات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے طریقہ کار بھی تیار کیا جائے۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال کاکاخیل نے کہا ہے کہ احترام انسانیت کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، خیبرپختونخوا صوبے کی روایات کے عین مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی منظم طریقے سے کی جارہی ہے، خواتین اور بچوں کو بائیومیٹرک سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، دیگر صوبوں سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد خیبرپختونخوا آرہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے پر بھاری ذمہ داری آ گئی ہے جس کے بہتر انتظام کے لئے ضلع نوشہرہ، پشاور اور خیبر اضلاع میں ایمرجنسی لگائی گئی ہے. انہوں نے بتایا نگران کابینہ کے اجلاس میں محکمہ ریلیف کو ہنگامی بنیادوں پر دستیاب فنڈ ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی ہے، جبکہ ایک ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی فوری فراہمی کے لئے وفاقی نگران حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، مالی مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اخراجات برداشت کرنے کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے معاملات طے کرے گی کیونکہ یہ صرف خیبرپختونخوا کا نہیں بلکہ تمام صوبوں کا معاملہ ہے. اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں جبکہ رضاکارانہ واپسی کے ساتھ ساتھ ڈیپورٹ کرنے کا عمل بھی جاری ہے. نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے.
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments