پرائیویسی پالیسی

کسی بھی صحافی کیلئے لازم ہے، کہ وہ کسی بھی انسان کی زاتی زندگی چھڑنے سے گریز کریں، خواہ وہ خاندانی مسلہ ہو یا ان کی نجی زندگی کی پرائیویسی کاہو ، کسی کے ڈیجیٹل روابط ہو یا کسی دوسرے زرائع سے پریس کیلئے مقدم ہے، کسی کو بلا وجہ دکھ پہنچانے یا کسی کو معاشرے کے سامنے افشاں کرنے پر پریس جوابدہ ہے، اور پریس کے خلاف کوئی فرد کارروائی کا حق محفوظ رکھتاہے، وہ پبلک مقامات جائیں ایک حد تک رازداری کا خیال رکھا گیا ہو، وہاں کی تصاویریں یا معلومات کو پبلک کرنا جرم کے زمرے میں آتا ہے، اور نہ ہی ایسا کرنا اخلاق کے زمرے میں آتا ہے، یعنی سراسر غلط ہے،  

اس امر کو ذہن نشین کرنا ہوگا کہ جب کوئی خبر آجائے تو دیکھا جائے کہ کسی بھی صورت میں جب تک مکمل معلومات نہ ہو تب تک اس خبرسے دور رہیں، اور سو فیصد تصدیق کرنا ہوگا کہ جو خبر میں شائع کررہاہوں، اس کے معلومات مکمل ہے، حقیقت پر مبنی ہے، اس میں غلط معلومات بالکل نہیں ہے، پروپیگنڈے کی بنیاد پر معلومات کوئی ویڈیو یا تصویر کو کبھی بھی شائع نہیں کرنا چاہئے، پھر بھی انسان غلطی کا پتلا ہے، والی با ت ہے، کبھی غلطی سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے،  تو فواراً اس پر معذرت شائع کرنا ہوگا، پریس حمایت کرسکتاہے، اور اس حوالے سے مکمل آزادی ہے، لیکن کسے بھی قسم کےمعاملات میں حقائق بیانات اور نتائج کے درمیان فرق کو صاف اور واضح رکھنا ہوگا، اور اگر کہیں پر پریس فریق ہے، تو لازمی ہے، کہ اس وقت تک انتہائی غیر جانبدارانہ رویہ اختیار کریں۔  جب تک (ایم او یو ) نفطہ مفاہمتی معاہدہ سامنےنہیں آجاتا، یا اس وقت تک غیر جانبدارانہ رویہ رکھنا ہوگا جب تک معاہد سامنے آجائے، تو اسے بھی نشر یا شائع کرنا ہوگا۔

بعض اوقات حالات ایسے ہوتے ہیں، کہ صحافی اگر کسی پردباؤ ڈالنا چاہے تو عام لوگوں کو پریشرائز کرسکتے ہیں، اس صورت میں صحافی کو محتاط رہنا ہوگا، کسی کو پریشرائز کرنے سے گریز کرینگے،  اگر کوئی بھی فرد کسی صحافی کو محفل میں کسی کا اعتراض ہو، وہ صحافی اس محفل یا ماحو ل کو چھوڑ کرنکلنا چاہئے،  صحافتی ذمہ داری تب اپنا سکتے ہیں، جب تک کسی کو اعتراض نہ ہو، اگر خدا نخواستہ کسی صحافی کوکہا جائے کہ آپ اس جگہ یا ماحول کو چھوڑ کر چلے جائے، تو صحافی اس کے ساتھ ضد نہیں کریگا،اور خاموشی سے جانا ہوگا، اور کسی  نے کہا کہ یہاں ویڈیو یا تصویر لینے سے گریز کریں توبھی صحافی وہاں تصویر نہیں بناسکتے ہیں،  اور خاموشی سے جانا ہوگا، پھر اس جگہ کی خبر کسی دوسرے ذرائع سے بھی خبر نہیں لے سکتا ہے،