ترک فوجیوں کا افغان پناہ گزینوں پر تشدد کرکے ہڈیاں اور پسلیاں توڑ دی ہیں، ہیومن رائیٹس واچ کی رپورٹ

ہیومن رائٹس واچ ( ایچ آر ڈبلیو ) کی رپورٹس کے مطابق کی ترک افواج نے متعدد افغانستان سے سیاسی پناہ حاصل کرنے والے افغان پناہ گزین پر تشدد کرکے انکی ہڈیاں اور پسلیاں توڑ دی ہیں ، تشدد کے اس موضوع پر جرمنی اور ترکی حکام نے اہم گفتگو کی ہے، ہیومن رائیٹس واچ تنظیم نے جاری کردہ ایک خبر میں واضح کیا ہے، کہ ترکی آرمی نےان کے ملک میں پناہ حاصل کرنے والے افغان شہریوں کے ساتھ ناروا اور ظالمانہ رویہ رکھتے ہیں، ان پر تشدد کا یہ حال رہاہے ہے کہ درجنوں افغان پناہ گزینوں کی ہڈیاں اور پسلیاں توڑدی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی فوجی حکام کا افغان مہاجرین کے ساتھ رویہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، افغانستان کے پڑوس ملک ایران کے راستے سے ترکی میں داخل ہونے والوں کو ملک بدر کئے جارہے ہیں، ہیومن رائیٹس واچ کی رپورٹس کے مطابق ترک فوجیوں نے افغان مہاجرین کے گروپوں کو ایران بھیج دیا ہے ، جن کے خاندان کے کچھ افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے ایک محقق بیلقیس نے کہا ہے کہ ترک حکام افغان مہاجرین کے بھاگنے اور سیاسی پناہ کے حق کا مطالبہ کرتے ہیں، جرمن چانسلر انجیلا مرکل دورہ ترکی کے موقع پر افغان مہاجرین کی حالت زار پر صدر رجب طیب ایردوان سے بات چیت کی ہے، جہاں انہوں نے زبردستی واپس کرنا قوانین کی خلاف ورزی قرار دی ہے، ۔ جرمن چانسلر نے ترک صدر طیب اردوان سے اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں