داعش نے بدخشاں میں طالبان کے نائب گورنر کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی

داعش نے صوبہ بدخشاں میں طالبان کے نائب گورنر نثار احمد احمدی پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
صوبہ بدخشاں کے شہر فیض آباد میں آج جمعرات کو صبح بدخشاں کے نائب گورنر پر خود کش حملہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پولیس سربراہ احمد احمدی اور اس کے ساتھ گاڑی میں موجود ایک دیگر پولیس اہلکار مارے گئے ہیں،
الجزیرہ کے مطابق داعش نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ میں کہا ہے کہ “ان کے جنگجو فیض آباد میں طالبان کے نائب گورنر کی گاڑی کے ذریعے کار بم دھماکہ کرنے میں کامیاب ہو گئے”۔
بدخشاں کے اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر معیز الدین احمدی کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں مزید چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پچھلے چار مہینوں میں اس طرح کے دھماکوں میں مارے جانے والا یہ تیسرا اعلیٰ ترین طالبان عہدیدار ہے اور اس کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی ہے۔
گزشتہ مارچ میں، افغانستان کے صوبہ بلخ میں طالبان کے گورنر داؤد مزمل کو ان کے دفتر میں ایک خودکش حملے میں دو دیگر افراد سمیت ماردیا تھا۔
جنوری 2022 میں، بدخشاں کے لیے طالبان کے پولیس سربراہ، عبدالحق ابو عمر، ایک کار بم دھماکے میں مارے گئے تھے۔
افغانستان میں امارت اسلامی افغانستان بھی ان واقعات سے پریشان نظر آرہے ہیں،تاہم ابھی تک طالبان نے اس دھماکے اور داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمی پر خاموشی ظاہر کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں