جنوبی وزیرستان میں اراضی کے تنازعہ پر قبائل بدستور مورچہ زن، پولیس کی تمام کوششیں تا حال ناکام

جنوبی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جنوبی وزیرستان میں وزیر قبائل کی زیلی شاخیں کرے خیل اور دوتانی قبائل اراضی کے تنازعے پر ایک دوسرے کے خلاف ہتھیار اٹھاکر مورچہ زن ہوگئے ہیں، کسی بھی وقت ناخوشگوار واقعات رونما ہوسکتے ہیں،
دونوں قبائل نے اپنے مورچوں میں بھاری اور ہلکے ہتھیار پہنچادئے ہیں،
ایک دوسروں کے خون کے پیاسے قبائل سے مورچے خالی کرنے کیلئے مقامی پولیس متحرک ہے، تاہم ابھی تک پولیس کسی قسم کا مثبت پیش رفت کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا،
مقامی قبائل کا کہنا ہے، دونوں فریقین کے سینکڑوں افراد بھاری اسلحی سمیت ایک دوسرے کا خلاف مورچہ زن ہیں، اگر حکومت روایتی جرگہ کو کردار آدا کرنے کیلئے فری ہینڈ دیدیں تو جرگے کے ذریعے ان سے مورچے خالی کروائے جاسکتے ہیں۔
جنوبی وزیرستان کے دیگر قبائل مقامی پولیس کو مورد الزام ٹہرارہی ہے، کہ پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہیں، آمن وآمان کیلئے عملی اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھارہی ہیں۔
مقامی قبائیوں کا کہنا ہے، کہ جنوبی وزیرستان کا پولیس اسلحہ کی نمائش اور کالے شیشوں والی گاڑیوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کرسکتی۔ آئے روز ایک دوسرے کا گھر جلانا، قتل اور اقدام قتل کے واقعات معمول بن گئے ہیں، کسی بھی علاقے میں حکومتی رٹ نافذ نہیں تو ایسے ممکنہ خونریز تصادم اور مسائل جنم لے سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں