حکومت شمالی وزیرستان کے امن امان میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، منصوبے کے تحت یہاں کی محرومیاں ختم نہیں ہورہی، گرینڈ قبائلی امن جرگہ

Waziristan Grand Peace Jirga

شمالی وزیرستان( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں یوتھ آف وزیرستان کے زیر اہتمام تحصیل میرعلی کے مقام پرقبائلی گرینڈامن جرگہ منعقد ہوا، جرگہ میں شمالی وزیرستان کی موجودہ صورتحال کو مسترد کرتے ہوئے امن کے قیام کیلئےاقدامات اٹھانے کا اعلان کردیا، گریند جرگہ میں شمالی وزیرستان کی تمام سیاسی تنظیموں کا اتحاد، وزیرستان سیاسی اتحاد، روشنی ویلفئر سوسائیٹی، وزیرستان لائبریری، تاجر برادری، موٹر بارگین ایسوسی ایشن، لیگ آف وزیرستان، شوال یوتھ ارگنائزیشن کے رہنماؤں نے گرینڈ قبائلی امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے، کہ شمالی وزیرستان میں امن امان کے قیام کیلئے ملک کا مہنگا ترین اور تمام اپریشنز سے بڑا آپریشن ہوا ہے، مگر صورتحال جوں کا توں ہے، آپریشن زبانی جمع خرچ نہیں تھا ، آپریشن ضرب عضب کے دوران شمالی وزیرستان کے عوام نے ملک کے استحکام کی خاطر مالی و جانی نقصانات کا بوجھ برداشت کیا ہے، وزیرستان کے قبائل نے ایسی قربانیاں دیں جن کی کہیں بھی مثال نہیں مل رہی، مگر پھر بھی شمالی وزیرستان کے قبائل سکھ کا سانس نہیں لے سکتی، عید کے دوسرے روز میرعلی میں پاکستان کا سرمایہ سمجھے جانے والے سی ایس ایس آفیسر زبیداللہ داوڑ کا دن دہاڑے شہید کرنا، اور ان کے ٹارگٹ کلر کا لاپتہ ہونا بد امنی اور غیر یقینی صورتحال کا زندہ ثبوت ہے، مقررین نے کہا، کہ اس وقت شمالی وزیرستان میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، آئے روز شریف شہریوں کے ٹارگٹ کلنگ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے، شمالی وزیرستان میں معاشی قتل عام کا سلسلہ بھی جاری ہے، دربدری کی زندگی سے واپسی سے قبل کئے گئے وعدے پورے نہیں ہورہے ہیں، شمالی وزیرستان میں امن و امان، صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے ڈسپرین کی گولی تک میسر نہیں ، یہاں کے غیور اور محب وطن قبائل اپنے معمولی مریضوں کو علاج کیلئے دیگر اضلاع کا رخ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، یہاں تعلیمی اداروں کا نظام آج بھی شرمناک ہے، بچوں کی تعلیم ضائع ہورہی ہے، وزیرستان ہی کی بدولت ملک ترقی کررہی ہے، لیکن وزیرستانیوں کی تقدیرنہیں بدلا، اپریشنز اور قربانیوں کے باوجود یہاں محرومیوں اور بدامنی نے ڈیرے جمارکھے ہیں، مقررین کا کہناتھا، کہ کچھ لوگ شمالی وزیرستان میں امن خراب کرنا چاہتے ہیں، مگر اب ہم ایسا کرنےنہیں دینگے، مقررین نے کہا کہ وزیرستان شائد دنیا کا وہ واحد خطہ ہےجہاں آج بھی لوگ موبائل ، پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ، تھری اور فور جی کے نام کیلئے تھرس رہے ہیں، موجودہ حکمران اور حکومتیں یہاں کے عوام کے بنیادی اور انسانی حقوق غضب کرنے پر تلے ہوئے ہیں، یوتھ آف وزیرستان نے یہاں کے مشران اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کے ساتھ صلاح مشورے کے بعد اعلان کیا، کہ حکومت وزیرستان کی محرومی کا خاتمہ کریں ، آئے روز دن دیہاڑے اچھے اور شریف شہریوں کے ٹارگٹ کلنگ کاخاتمہ کریں، مستقل امن امان کی بحالی یقینی بنائیں، بصورت دیگر یوتھ آف وزیرستان پورے قوم کو سڑکوں پر لا کر ملک کی تاریخ میں ایک نئے قسم کا ریکارڈ احتجاج کرینگے، جسکی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت اور حکمرانوں پر عائد کی جائیگی۔ شمالی وزیرستان کی سیاسی اتحاد نے تجویز پیش کردی کہ وہ شمالی وزیرستان میں آل پارٹیز کا اجلاس طلب کرینگے، تاکہ یہاں وہ خود آکر صورتحال کا جائزہ لیں، اور پھر ایونوں میں جاکر ایک حتمی فیصلہ کریں، کیونکہ وزیرستان میں اب کسی بھی شریف شہری کیلئے جینا عذاب بنتاجارہاہے، یوتھ آف وزیرستان نے آئے ہوئے تمام تنظیموں سیاسی قائدین کا شکریہ آداکیا، اور کہا کہ وہ وزیرستان میں امن امان کے قیام اور یہاں کی محرومیوں کے خاتمے تک چھین سے نہیں بیٹھینگے۔

یہ بھی ایک نظر:  شمالی وزیرستان میں جاری کشت وخون۔۔ احسان داوڑ

اپنا تبصرہ بھیجیں