شمالی وزیرستان کے سرحدی تحصیل غلام خان میں جھڑپ ،ایک مقامی جوان ہلاک، تین زخمی، دو اہلکار زخمی، مشتعل مظاہرین کامیران شاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا پاک افغان بارڈر غلام خان میں دیو گر سیدگی کے مقام پر کارروائی کے دوران ایک مقامی جوان کو گولی مارکر قتل کردیا جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں، مقامی قبائلی مظاہرین نے میرانشاہ پریس کلب کے سامنے احتجاج شروع کیا، احتجاج میں موجود مقامی قبائلی رہنما ملک نورشاہ گل نے دی خیبرٹائمز کو بتایا ہے، کہ گزشتہ کئی روز سے ان پر ظلم ہورہاہے، ان سے شناختی کارڈ لے جاتے ہیں، ایک طرف پاک افغان بارڈر پر خاردار تار بچھایاگیا ہے، اب ان کے علاقے میں دہشتگرد کہاں سے آسکتے ہیں؟ احےجاج میں شریک شمالی وزیرستان کے سیاسی اتحاد کے وائس چیئرمین عبدالخلیل کا کہنا تھا، کہ وہ مشتعل مظاہرین کے ساتھ ہیں، پاک افغان بارڈر پر یہ قبائل بھی ان کے بھائی ، بچے، مائیں، اور بہنیں رہتی ہیں، جس کی عزت اور ابرو کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، انہوں نے میڈیا کو بھی مؤرد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے، کہ ان کی لاشوں کی بھی کوریج نہیں ہورہاہے،
دوسری جانب سیکیورٹی زرائع کا کہنا ہے، کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں دو سیکیورٹی اہلکار نائب صوبیدار خادم اور نائیک شہباز زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں طبی امداد کی فراہمی کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ بنوں ھسپتال منتقل کردیا ہے، حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا ہے، ان کا یہ بھی کہنا ہے، کہ فورسز کی جانب سے کسی بھی بے گناہ قبائلی شخص پر فائرنگ نہیں کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں