قبائلی ضلع مہمند میں بابازئی قوم کے بعض مشران بےجا الزامات کا سہارا لے رہے ہیں، پشتون معاشرہ میں غلط بیانی کی گنجائش نہیں، تحصیل بائیزئی مشران

مھمند ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند میں پولیس ایس پی آیاز اور اور ان کے والد ملک سلطان کے خلاف گزشتہ روز ہونے والے پریس کانفرنس کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحصیل بائیزئی کی رہائشی خان آباد، احمد شیر، کبیر اور انور خان نے اور ان کے دیگر ساتھیوں نےجوابی اور وضاحتی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے، کہ بابازئی قوم کے چند لوگوں نے ملک سلطان اور بائیزئی ڈی ایس پی آیاز کے خلاف پریس کانفرنس کیا، جبکہ بابازئی قوم کی ان افراد کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں چل رہا ہے۔ اس سے قبل علاقے کے قومی جرگوں میں وہ مکمل ناکام ہوگئے ہیں، جس سے بدحواسی کا شکار ہوکر اب مقامی پولیس اور قومی مشران پر بے جا الزامات لگا رہے ہیں۔جس کا یہ فعل سراسر غلط اور بے بنیاد ہے، انہوں نے مخالف فریق کے الزام بارودی ڈپو کے جواب میں کہا، کہ یہ ہمارا ذاتی گھر ہے اور ملک سلطان کو کرایہ پر دیا ہے، دور دور تک کوئی آبادی نہیں، جس کی کوئی بھی تحقیقات کرسکتے ہیں، مشران کا کہنا تھا، کہ ان کے ساتھ تنازعے کے زد میں ملک سلطان پر بے بنیاد الزامات لگانے پر تلی ہوئے ہیں۔ مگر ملک سلطان نے ملک و قوم کی خاطر بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔ جوکہ نا قابل فراموش ہیں، انہوں نے بتایا کہ مخالف فریق کیساتھ گھر پر قبضے سے تنازعہ شروع ہوا۔ چونکہ فریقین کے درمیان تصادم پیش آنے کی خاطر ڈی پی او اور ڈی سی مہمند کے احکامات پر پولیس فورس نے قبضہ کر رکھا ہے۔ باٸیزٸی کے مکینوں نے واضح کیا کہ مخالف فریق بیان بازی اور بے جا الزامات سے باز آجائے، کیونکہ بے جا الزامات پشتون معاشرہ میں زیب نہیں دیتا۔ اور نہ ہی جھوٹے الزامات کی کوئی گنجائش ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں