جنوبی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا میں عوامی نیشنل پارٹی نے ایک ہنگامی میٹنگ بلاکر یہ فیصلہ کیا ہے، کہ قبائل کی لشکرکشی کی صورت میں ھم قانونی راستہ اپنائیں گے، ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، واضح رہیں، کہ گزشتہ روز وانہ سکاوٹس کیمپ میں ہونے والے احمدزئی وزیر قبائل کے 9 اقوام پر مشتمل گرینڈ جرگہ کے دوران اے این پی کے سنیئر رہنماہ محمدایاز وزیر نے اپنے خیالات کا اظہارکیا تھا، اپنے خیالات کے اظہار کے دوران تاجی خیل قبیلے کے چیف ملک جمیل کیساتھ تلخ کلامی ھوئی تھی، جس کے بعد ایاز وزیر کے اپنے قبیلے جے خیل نے قبائلی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ننواتے بھی کی، تاہم اس ننواتے کو احمدزئی کے قبائلی جرگہ نے مسترد کرتے ہوئے آیاز وزیر کے قلعہ نما گھر کو ہرصورت مسمار کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا، جس کے بعد مقامی سطح پر اے این پی نے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی میٹنگ طلب کی، جس میں فیصلہ کیا گیا، کہ اس غیرقانونی اقدام کو روکنے کیلئے قانونی راستہ اختیارکیا جائے گا، جرگہ میں متحرک قبائلی عمائدین اور مشران کے خلاف اس غیر آئینی و قانونی اقدام پر قانونی راستہ اختیار کرکے قانون کے کٹھرے میں لایا جائے گا۔ دوسری طرف اے این پی کی صوبائی قیادت نے فیصلہ کیا ہے، کہ اس معاملے کو اب ہم نے چھوڑنا نہیں، بلکہ صوبے کے ایک قابل وکیل سنگین خان ایڈووکیٹ کی خدمات حاصل کرکے قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا ہے، اگر واقعی اس ضمن میں قبائلی عمائدین نے آیاز وزیر کے گھرکو مسمار کرنے کی کاروائی کی، تو قانون حرکت میں آکر قبائلی مشران و عمائدین کیلئے دردسر بن سکتا ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments