شمالی وزیرستان ( احسان داوڑ ) شمالی وزیرستان میں گذشتہ پندرہ سال سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے باعث صدیوں پُرانا مذہبی اور ثقافتی تہوار ملک اشدر پہلی بار انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا۔ کئی سو سال سے یوم عرفہ کو منایا جانے والا شمالی وزیرستان کا روایتی اور ثقافتی ملک اشدر نامی تہوار میرعلی اور میرانشاہ کے عین وسط میں تپی کے مقام پر منایا جاتا رہا جس میں ملک اشدر نامی اولیاء اللہ کی زیارت، نیزہ بازی، گھوڑ دوڑ، نشانہ بازی، روایتی اتنڑ اور دیگر ثقافتی اقدار کا احیاء ہوتا رہا تاہم شدت پسندوں اور بیرونی عناصر کے وارد ہو نے کے بعد سے اب تک ملک اشدر کا تہوار منانے پر بھی ایک قسم کی غیر اعلانیہ پابندی لگائی گئی تھی۔ اپریشن ضرب عضب کے بعد پہلی بار عیدک بیدار زوانان نامی فلاحی تنظیم نے کئی دن پہلے سے اعلانات کئے تھے جس میں مقامی لوگوں کو ملک اشدر انے کی دعوت دی گئی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے جمعرات کو پندرہ سال کے بعد مذکور ہ مقام پر لوگوں کی ایک جم غفیر اکھٹی ہو گئی اور ملک اشدر بابا کی زیارت کے ساتھ ساتھ تہوار کا احیاء بھی کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے اس بارے میں کافی جوش و خروش کا اظہار کیا اور کہا کہ ائندہ سال اس تہوار کو روایتی انداز سے منانے کیلئے بھرپور تیاریاں کی جائینگی۔ شمالی وزیرستان کے یوتھ اف وزیرستان نامی تنظیم نے امسال ایک اور صدیوں پُرانا ثقافتی تہوار د گلونو نندارہ یعنی پھولوں کا میلہ بھی پچاس سال کے بعد منایا تھا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments