اے سی میرعلی کے چار قبائل کے خلاف ایف سی آر سے بھی زیادہ سخت اقدامات کا اعلامیہ، اعلامئے کو امن کے قیام کے بعد واپس لیا گیا ہے ، عباس افریدی

شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے میرعلی سب ڈویژن کے متحارب چار قبائل پر اسسٹنٹ کمشنر میرعلی نے اب تک کی سخت ترین پابندیوں کا نوٹیفیکیشن جار ی کردیا ہے جس میں مختلف اداروں کو ان قبائل کے بارے میں چھٹیاں لکھ دی گئی ہیں۔ دی خیبرٹائمز کو موصول ہو نے والے اسسٹنٹ کمشنر میرعلی عباس افریدی کے دفتر سے جاری شدہ ایک اعلامیہ نمبر 3190-3206/AC/S/estb کے مطابق داوڑ قبیلے کی ذیلی قبیلے خدی اور عیدک جبکہ وزیر قبیلے کے بورا خیل اور مچی خیل قبیلوں کے خلاف 23 پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جن میں مذکورہ قبائل کی حکومت کی طرف سے تمام مراعات بند، کلاس فور ملازمین کی تنخواہوں کی بندش، ترقیاتی سکیموں کے تمام بل معطل، ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس، شناختی کارڈز، این او سی، پاسپورٹ، کیرکٹر سرٹیفیکیٹ اور دیگر تمام قبائلی دستاویزات پر دستخط بند، ٹیلیفون، موبائل سروس اور بجلی کی فراہمی معطل، نئی بھرتیوں پر تاحکم ثانی پابندی، مذکورہ قبائل کو میڈیکل کی سہولیات معطل، سکولوں اور کالجوں میں طلباء کے داخلوں پر پابندی عائد، ٹی ایم اے میرعلی کو عیدک اور خدی سے کچرا اٹھانے سے روک دیا گیا، ٹی ایم اے میں کام کرنے والے ان علاقوں کے ملازمین کی تنخواہیں بند، ٹی ایم اے کی طرف سے ان قبائل میں سے کسی کو بھی پٹرول پمپ، عمارات ہوٹل اور دُکانوں کیلئے این او سی پر پابندی عائد، پٹواریوں کو مذکورہ علاقے میں کام نہ کرنے کی ہدایت، کسٹم حکام کو پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر مذکورہ قبائل کی گاڑیوں کو نہ جانے دینے کا حکم، این جی اوز اور سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس ار ایس پی) کے سرابراہوں کو مذکورہ علاقوں میں اپنی سرگرمیاں بند کرنے کی ہدایات، مذکورہ قبائل اور عیدک قبیلے کے نوجوان رہنماء قدیر داوڑ کو نام لیکر دیگر تمام امیدواروں کو الیکشن سے نا اہل کرانے کی ہدایات، پٹرول پمپوں، کی این او سی کو معطل کرانے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ تک کو مذکورہ قبائل کی گاڑیوں کو رجسٹریشن نہ دینے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قبائل گذشتہ کئی روز سے امن امان کے مسائل پیدا کرنے اور سڑکو ں کی بندش جیسے جرائم میں ملوث رہے ہیں جس سے امن امان کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ رابطہ کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر میرعلی عباس افریدی نے بتایا کہ دو دن کیلئے امن قائم ہو گیا ہے اس لئے مذکورہ حکمنامہ واپس لے لیا گیا ہے۔ علاقہ عیدک کے رہنماء قدیر داوڑ نے بتایا کہ وہ علاقے میں امن امان کے قیام کیلئے دن رات ایک کرکے کوشش کرہے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ نے انہیں نام لیکر بدامنی پھیلانے کا مرتکب قرار دیا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں