میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) تحریک اصلاحات پاکستان کے بانی چیئر مین الحاج شاہ جی گل افریدی نے کہا ہے کہ حکومت ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں سنجیدہ نہیں اس لئے قبائلی علاقوں کو انضمام کے ثمرات نہیں مل رہے اور عوام میں مرجر کے متعلق بد گمانی بڑھ رہی ہے۔ لر و بر یو افغان کا نعرہ لگانے والے نہ تو لر پختونوں اور نہ ہی بر پختونوں کے ساتھ مخلص ہیں اور تحریک اصلاحات پاکستان پارٹی ان تمام لوگوں کی سوداگری کو بند کریگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان کے میرعلی اور دوسلی کے علاقوں میں پارٹی شمولیتی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میرعلی میں سماجی و روحانی رہنماء پیر عبدالمنان کی رہائش گاہ پر ایک بڑے شمولیتی جلسے میں ٹی ائی پی کے بانی چیئر مین نے کہا کہ تمام بڑی بڑی پارٹیوں کی طرف سے انہیں شمولیت کے دعوت نامے موصول ہو ئے ہیں لیکن اپنے سیاسی تجربات کی روشنی میں وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی قبائلی عوام کے ساتھ مخلص نہیں اس لئے تحریک اصلاحات پاکستان کے نام سے اپنی الگ پارٹی بنائی جو قبائلی علاقوں کیلئے بالخصوص اور پورے ملک کے عوام کیلئے بالعموم جدوجہد کریگی۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ بجٹ میں دوسو ارب کے قریب فنڈز ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کئے گئے تھے لیکن حکمرانوں میں ان فنڈز کے استعمال کی اہلیت ہی نہیں ہے اس لئے قبائلی علاقے ترقی کی دوڑ میں اب بھی کافی پیچھے رہ گئی ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ ائندہ عام انتخابات اور انے والے بلدیاتی انتخابات میں وہ پورے ملک سے اپنے امیدوار کھڑے کرینگے اور خود دو حلقوں سے انتخابات لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ الحاج شاہ جی گل نے دوسلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے بجٹ سے پہلے پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا تھا اور اب عدالت کے ذریعے قبائلی عوام کے حقوق کیلئے رٹ پٹیشن دائر کیا ہے۔انہوں نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر اسلام اباد میں اپنی پارٹی کا باقاعدہ افتتاح کرینگے اور ایک بڑا جلسہ منعقد کرینگے جس میں پورے ملک سے لوگ شریک ہونگے۔
بعد آزاں شاہ جی گل افریدی یوتھ آف وزیرستان کی دعوت پر شمالی وزیرستان میں جاری خدی قبائل کے دھرنے میں بھی شریک ہوئے، جہاں گزشتہ سات روز سے خدی قبائل نے مغویان کی بازیابی کیلئے احتجاجی دھرنا شروع کیا ہے، دھرنے سے خطاب کے دوران شاہ جی گل افریدی کا کہنا تھا، کہ وہ ذاتی طور پرمتعلقہ حکام کے علم میں ان کے مطالبات لے آئینگے، نوجوانوں کی بازیابی نہ ہونے پر وہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ صف اول میں شریک رہینگے۔
Load/Hide Comments