مہمند ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) چند روز قبل خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران ضلع مہمند سے منتخب ایم پی اے نثار مومند نے تمام دستاویزات اور ثبوت کے ساتھ ورسک ڈیم کی رائلٹی پرتقریر کی، تاہم ڈپٹی سپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی محمود جان خان نےرولنگ دیتے ہوئے اس کی بات کاٹ دی اور کہا کہ ورسک ڈیم ضلع پشاور کی ملکیت ہے، اور مہمند قوم کا اس پر کوئی حق نہیں۔ جس پر ایم پی اے نثار مومند نے سپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج شروع کیا اور کہا کہ ورسک ڈیم ہماری ملکیت ہے، اور اس پر کسی کو قابض نہیں ہونے دینگے۔ اس سلسلے میں آج قبائلی ضلع مہمند کی تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے ہیڈکوارٹر غلنئی میں ورسک ڈیم کی رائلٹی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ورسک ڈیم ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے سنگم پرتعمیر کیا گیا ہے۔اور دستاویزات کے مطابق اسکی رائلٹی پر 50 فیصد ضلع مہمند 40 فیصد خیبر اور دس فیصد ضلع پشاور کا حق ہے۔ اسکے علاوہ ہم کسی کا حصہ نہیں مانتے۔ انکا کہنا تھا کہ محمود جان خان کو ایسے غیر ذمہ دارانہ اور بے مقصد بیان سے ہماری دل آزاری ہوئی ہے، ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اور اس سلسلے میں ہم عدالت میں قانونی طور پر اس کا دفاع کرینگے۔ اور ضلع بھر کے عوام کے ساتھ مل کر اسکے خلاف تحریک چلائیں گے۔ ورسک ڈیم کی رائلٹی ہر صورت حاصل کرکے دم لینگے۔ اج کا احتجاج اس سلسلے کا آغاز ہے اور اپنا حق وصول کرنے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments