بنوں دی خیبرٹائمز ڈسٹکٹ ڈیسک ) ہوٹل اینڈ نانبائی ایسوسی ایشن نے حکومت کی طرف سے مجوزہ سیل ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام دُشمن قرار دے دیا جنوبی اضلاع خصوصا ضلع بنوں کے عوام نہایت غریب ہیں آٹھ فیصدسیل ٹیکس برداشت نہیں کر سکتے،پہلے سے بھی موجودہ حکومت عوام پر اتنے بھاری ٹیکس لگا چکی ہے اور یہ سلسلہ جاری و ساری ہے،
ایسوسی ایشن کے صدر حاجی احسان اللہ خان، وقار خان،سینئر نائب صدر زاہد خان سمیت دیگر رہنماؤں نے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ آئے روز نت نئے ٹیکسز لگائے جارہے ہیں چونکہ کئی برس سے جنوبی اضلاع جنگ کی حالات میں رہا جس کی وجہ سے ہوٹل سے وابستہ تاجر فاقو ں پر مجبور ہوگئے تھے، تاہم رہی سہی کسر کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن نے پوری کردی اب حکومت ہوٹلز پر سیلز ٹیکس لگانے کیلئے تیاریاں کرکے باقاعدہ طور پر نوٹسز دیئے گئے ہیں جوکہ تاجروں کے معاشی طور پر قتل عام کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے جہاں دوسرے شعبوں کو متاثر کیا وہاں تاجروں اور اُ ن کے ہوٹلز اور تنور بھی بند تھے جسکی وجہ سے تاجر لاکھوں روپے کرایے کی مد میں قرضدار ہوئے لیکن حکومت مسلسل عوام پر مہنگائی کا بوجھ ٹیکسوں کی صورت میں ڈال رہے ہیں جوکہ ظلم وزیادتی ہے جس کو ہم کسی بھی صورت تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی اضلاع خصوصا بنوں کے تاجروں اور ہوٹلز کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے۔
Load/Hide Comments