قبائلی ضلع کرم میں اراضی کا تنازعہ، بھاری ہتھاروں سے جھڑپیں جاری

کرم ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) ضلع کرم میں لوئر کرم کے علاقہ بالش خیل کے شاملاتی اراضی پر پاڑہ چمکنی اور بالش قبائل کے مابین لڑائی چھیڑ گئی دونوں قبائل ایک دوسرے پر بھاری ہتھیار استعمال کررہےہیں حکومت اور سیکورٹی فورسز نے مداخلت نہ کی تو شدید خونریزی کا خطرہ ہے
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب بالش خیل قبائل زمینوں میں آبادکاری کے لئے علاقے میں پہنچے
بالش خیل قبائل کے رہنماملک صفدر علی کا کہنا ہے کہ ان کے ہزاروں جریب اراضی پر علاقہ غیر کے پاڑہ چمکنی قبائل نے عرصہ دراز سے قبضہ جما رکھا ہے اور اس پر غیر قانونی تعمیرات کر رکھے ہیں جبکہ طویل قانونی جنگ کے نتیجے میں حکومت نے بالش خیل قبائل کے حق میں فیصلہ بھی دیا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کے مسمار کرنے کے احکامات بھی صادر کئے ہیں مگر اس کے باوجود پاڑہ چمکنی قبائل نے غیر قانونی تعمیرات جاری رکھے ہیں اور عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہا ہے جبکہ ہمیں اپنی اراضی میں کام کرنے سے روکا جارہاہے آج جب ہم اپنے اراضی پر کام کرنے کے لئے گئے تو ہمیں دھمکیاں دی گئی اور کام نہیں کرنے دیا گیا اور بعد ازاں بم پر فائرنگ کرکے لڑائی کا آغاز کیا گیا ملک صفدر علی کا کہنا تھا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز کے اعلی حکام ریوینو ریکارڈ کے مطابق ہمیں ہمارا حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں اور علاقہ غیر کے پاڑہ چمکنی قبائل کے غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کے لئےفوری طورپر ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ علاقہ بے گناہ خونریزی سے محفوظ رہے آخری اطلاعات ملنے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے
فائرنگ کے بعد ضلعی انتظامیہ فورسز ،پولیس حکام کے علاوہ قبائیلی عمائدین بھی علاقے میں پہنچ گئے ہیں اور فائر بندی کے لئے جرگہ جاری ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں