بحث لا حاصل*** امین اللہ داوڑ

دو سردار ٹرین کی ایک ھی سیٹ پر براجماں اپنی منزل کی طرف محو سفر تھے. دونوں کچھ دیر تو خاموش رھے پھر ایک دوسرے کیطرف متوجه ھوکر مسکرائے اور اپسمیں اپنا تعارف کرنے لگے.
پھلا سکھ…اپ کا نام ؟
دوسرا سکھ.. میرا نام گل چرن سنگھ
اپ کا اسم شریف..میرا نام ذیل سنگھ
گل چرن سنگھ.; اپ کی منزل کیا ھے؟
ذیل سنگھ; امرتسر.
گل چرن سنگھ; اوه وھاں تو میں بھی جارھا ھوں.
گل چرن سنگھ; امرتسر میں کہاں رہائش ہے؟
ذیل سنگھ; محله لوھاراں والی میں
گل چرن سنگھ; گرمجوشی سے ہاتھ ملا تے ہوئے واه وہاں تو میں بھی رہتا ہوں.
گل چرن سنگھ; مکان نمبر کیا ہے؟
ذیل سنگھ; ش ب 555.
گل چرن سنگھ…بغل گیر ہوتے ہوئے.. اوہو اسی گھر میں تو میری رہائش بھی ہے.
ساتھ والی سیٹ پر بیٹھا مسافر جو یه سب کچھ بڑے غور اور حیرت سے دیکھ رہا تھا, سے رہا نه گیا اور آخر کار پوچھ بیٹھا.” سردارو ! یه کیا ماجرا ے؟” تو جواب میں گل چرن سنگھ نے کہا ” دراصل ذیل سنگھ میرا پتر ہے. میں نے سوچھا سفر لمبی ہے اسی بھانے تھوڑا گپ شپ کرکے دل لگی کیجائے”
ھم بھی وہی سردار صاحبان ہیں. ھم بھی ایک دوسر ے کو خوب جانتے ہیں. ہمیں اپنی منزل کا بھی پته ہے.. منزل کے راستے بھی معلوم ھیں اور ان راستوں کے مسائل اور مشکلات بھی معلوم ھیں. ھم صرف ٹائم پاس کیلئے دور کی کوڑیاں لاکر بزغم خود پنےخان بننے کی کوشش کر رھے ھیں اور دنیا کی انکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش میں لگے ھوئے ھیں حالانکه آخر کار ھم دونوں نے ایک ھی شھر ایک ہی محلے اور ایک ہی مکان کے اندر اکٹھے رہنا ہے لیکن شاید دکھے دلوں اور بھتی آنکھوں کے ساتھ.۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں