پشاور ( دی خیبرٹائمز افغان ڈیسک ) دوحہ قطر میں امارت اسلامی افغانستان کے سیاسی ونگ کے سربراہ ملا برادر آخنداور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ڈیبوراہ لیون ان کے ساتھ موجود وفد کے مابین ملاقات ہوئی، ملاقات میں افغان امن اور امریکہ و طالبان کے مابین امن معاہدے پر بات چیت کی گئی، افغان طالبان سیاسی ونگ کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے، کہ ملاقات میں ملابرادر آخند نے بین الافغان امن مذاکرات سے قبل ان کی قیدیوں کی رہائی ضروری ہے، جس کے بغیر وہ بین الافغان امن مذاکرات کی جانب ایک بھی قدم آگے بڑھنے کے حق میں نہیں ہے، کابل انتظامیہ ابھی تک 4 سو سے لیکر 5 سو تک طالبان قیدیوں کی رہائی پر رضامند نہیں ہے، امارت اسلامی افغانستان نے انہیں بتایا ہے، کہ امریکا کے ساتھ ہونے والے 28 فروری کو دوحہ امن معاہدے کے مطابق ان کے قیدی رہا نہ کی جائے، تب تک وہ افغان حکومت ساتھ بین الافغان امن مذاکرات نہیں کرینگے۔ ملابرادر نے یہ بھی واضح کیا ہے، کہ قیدیوں کی رہائی کے ایک ہفتے کے اند اندر وہ افغان حکومت کے ساتھ افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے ان کے ساتھ مذاکرات شروع کرینگے۔
ملاقات میں انسانی حقوق، امداد کی رسائی، اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیاگیا، اقوام متحدہ کی سیکرٹری جنرل اور افغان طالبان کے مابین افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے دیگر پہلؤوں پر بھی بحث کی۔