پشاور ( پ ر ) یتیم بچوں کی کفالت کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا نے تحصیل ہیڈکوارثر میرعلی شمالی وزیرستان میں آغوش الخدمت ہوم کاسنگ بنیاد رکھ دیا۔ جس میں 200 یتیم بچوں کی معیاری کفالت کا انتظام ہوگا۔ اس منصوبے کے لٸے نارتھ وزیرستان ویلفیر ایسوسی ایشن NOWA نے الخدمت فاونڈیشن کو 50کنال قطعہ اراضی عطیہ کی ہے جو کہ میرعلی وزیر قوم کی ملکیت ھے۔اس موقع پر میرعلی میں الخدمت فاونڈیشن شمالی وزیرستان کے سابق صدر اسداللہ شاہ شہید کے نام سے منسوب الخدمت آغوش ھوم شمالی وزیرستان کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت الخدمت فاونڈیشن کےصوباٸی ناٸب صدر حاجی اکبرعلی خان نے کی.اس موقع پر الخدمت کے صوباٸی صدر خالد وقاص مہمان خصوصی تھے۔تقریب میں بریگیڈٸر رضوان،اسسٹنٹ کمشنر محمد ابراہیم ،الخدمت کے صوباٸی ناٸب صدر ڈاکٹر سمیع اللہ جان،جماعت اسلامی کے صوباٸی ناٸب امیر مولانا تسلیم اقبال،مسلم ایجوکیشن سسٹم کے ڈاٸریکٹر محمد الیاس فاروقی،،صوباٸی منیجرمیڈیا نورالواحدجدون،منیجر آرفن کیٸر محمد نعمان،ضلعی صدر خیراللہ،سابق ضلعی امیر ملک رحمن اللہ ،بنوں کے صدر جلال شاہ ایڈوکیٹ اور دیگر ذمہ داران کے علاوہ شمالی وزیریستان کے ملکان ،سماجی
شخصیات اور معززین شہر نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الخدمت فاونڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں آغوش ہوم کے قیام کے لٸے الخدمت کے سابق صدر اسداللہ شاہ شہیدنے تسلسل کے ساتھ جدوجہدکی ھےوہ جب بھی پشاور اور لاھور جاتے تواپنے ضلع کے یتیم بچوں کی کفالت کے لٸے شمالی وزیرستان میں آغوش کےقیام کا مطالبہ ضرور کرتے تھے۔آج ان کی شہادت کے چند ماہ بعد ان کا یہ مطالبہ شرمندہ تعبیر ھورہا ھے انہوں نے کہا کہ آغوش شمالی وزیرستان کےقیام سے پورے شمالی و جنوبی وزیرستان اورگردونواح سے تعلق رکھنے والے 200 بچوں کی کفالت کابہترین انتظام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دس سال قبل پاکستان میں یتیم بچوں کی تعداد42لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے ملک بھر میں یتیم بچوں کی کفالت کے لئے مہم کا آغاز کیا جس کے تحت آغوش ہومز اور گھروں پر فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت یتیم بچوں کی کفالت کاسلسلہ شروع کیا اور آج الحمد اللہ الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں بیس ہزار سے زائد یتیم بچوں کی کفالت کر رہی ہے جو کہ حکومت اور نجی شعبہ میں کسی بھی ادارے کی جانب سے یتیم بچوں کی کفالت کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں والد کی شفقت سے محروم بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ضرورت اس امر کی ہے کہ یتیم بچوں کی کفالت کے لئے حکومت کے ساتھ فلاحی ادارے اور معاشرے کے اہل خیر افراد مل کر اجتماعی کوششوں کے زریعے اس انسانی المیہ پر قابو پانے میں اپنا مثبت اور تعمیر کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ خدمت خلق کے کلچر کو پروان چڑھانا ہمارا ملی اور دینی فریضہ ہے جس کی ادائیگی کیلئے اجتماعی جدوجہد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
Load/Hide Comments