پشاور (دی خیبرٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وژن کے تحت خیبر پختونخوا میں اسکول داخلہ مہم بھرپور انداز میں جاری ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں 10 لاکھ بچوں کو اسکول میں داخل کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے متعدد اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
بیرسٹر سیف کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور خود داخلہ مہم کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے محکمہ تعلیم کو واضح ہدایات دی ہیں کہ صوبے کا کوئی بھی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہنے پائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے تمام ضلعی و تحصیل سطح کے افسران کو اس سلسلے میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ داخلہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اساتذہ، والدین، مقامی مشران، اور بااثر افراد کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ منتخب عوامی نمائندے، نوجوان رضاکار، اور علمائے کرام کو بھی اس مہم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ معاشرے کے ہر طبقے کو تعلیم کی اہمیت کا احساس دلایا جا سکے۔
حکومت نے بچوں کو اسکول لانے کی ترغیب دینے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ ان میں اسکول بیگز اور اسٹیشنری کی مفت فراہمی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایک منفرد منصوبے “تعلیم کارڈ” کا بھی جلد آغاز کیا جا رہا ہے، جس کے تحت والدین کو بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
بیرسٹر سیف نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول داخل کروا کر ایک ذمے دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور قوم کے مستقبل کو روشن بنائیں۔ انہوں نے کہا: “آج کے بچے کل کا مستقبل ہیں، ہمیں اپنے آنے والے کل کے لیے آج ہی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔”
خیبر پختونخوا حکومت کے اس اقدام کو تعلیمی ماہرین اور سماجی حلقوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ مہم صوبے میں تعلیمی انقلاب کی بنیاد بنے گی۔