وزیرستان دیگربنیادی ضرورتوں کی طرح انٹرنیٹ سے بھی محروم

شمالی وزیرستان : عمردراز وزیر سے

کرونا کی وبا کے بعد دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اکثر تعلیمی اداروں نے آن لائن کلاسز کا آغاز کیا ہے لیکن خیبر پختونخوا میں شامل نئے اضلاع میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث وہاں کے شہری انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔
ان اضلاع سے تعلق رکھنے والے طالب علم تب تک تعلیمی سرگرمیوں سے دور رہیں گےِ جب تک وہاں انٹرنیٹ دوبارہ بحال نہیں کیا جاتا۔

شمالی وزیرستان میں یوتھ اف وزیرستان کے زیر سایہ درجنوں طالب علموں نے علاقے میں موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ کی سہولت دینے کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں نہ صرف سکولوں اور کالجوں کے طلباء بلکہ عام لوگوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر انٹر نیٹ اور موبائل کی سہولیات دینے کے مطالبات درج تھے۔ کرونا کی وجہ سے ایک دوسرے سے محتاط فاصلہ رکھتے ہو ئے احتجاج کی، جس سے یوتھ اف وزیرستان کےسابق صدر نور اسلام داوڑ، جنرل سیکرٹری وقار داوڑ اور نوجوان سماجی کارکن سنید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا ملک ہو جہاں کے باسی اسی ترقی یافتہ دور میں بھی انٹرنیٹ کیلئے فریاد کررہے ہوں ۔ حکومت چونکہ تمام تر اعلانات، اہم معلومات اور تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے ان لائن کلاسس انٹرنیٹ ہی کے زریعے شہریوں کو دے رہی ہے، لیکن بدقسمتی سے شمالی و جنوبی وزیرستان کے باسی ابھی تک انٹرنیٹ سہولت سے محروم ہے،
نوراسلام داوڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ابھی تو ضرب عضب کی وجہ سے ہمارے بچے تعلیم شروع ہی کرسکے تھے، کہ اب ایک بار پھر تعلیمی ادارے بند ہو ئے جو کہ مجبوری ہے لیکن پورے ملک میں آن لائن کلاسز کے آجرا کے بعد وزیرستان کے طلباء کہاں سے تعلیم حاصل کریں؟ انٹرنیٹ نہ ہونے سے یہ طلباء کیسے ملک کے دیگر طلباء کے ساتھ مقابلہ کرینگے؟ جبکہ یہاں لوگوں کو عام معلومات تک رسائی نہیں دی جا رہی ۔
سنید احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں بار بار احتجاج پر مجبور کیا جا رہے کیونکہ حکومت ہماری مطالبات کو درخور اعتناء ہی نہیں سمجھ رہی ۔ مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر انہیں ایک ہفتے میں انٹر نیٹ کی سہولت نہیں دی گئی تو شمالی وجنوبی وزیرستان کے تمام طلباء پشاور اور اسلام اباد میں احتجاج کیلئے تیاری کرینگے جو کہ موجودہ ماحول میں کسی بھی طرح مناسب نہیں، اس لئے حکومت مزید ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں ۔
اسی سلسلے میں جب انتظامیہ کے اہلکاروں سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ابھی تک انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں، سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے اس میں تاخیر ائی ہے، البتہ اسی سلسلےپرغور جاری ہے، امید ہے کہ جلد وزیرستان کے شہریوں کو بھی انٹرنیٹ سہولت دی جائیگی،

اپنا تبصرہ بھیجیں