صحت کارڈ کے معاملات تعطل کا شکار

پشاور ( دی خیبر ٹائمز ہیلتھ ڈیسک ) خیبر پختونخوا میں صحت سہولت پروگرام کے تحت سو فیصد آبادی کو ہیلتھ انشورنس پر منتقلی کا پروگرام کے لئے بڈنگ کے حوالے سے ٹیکنکل ایولوشن کو آئندہ ہفتے تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے امور تعطل کا شکار ہیں. ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف کمپنیوں کے نمائندوں کی جانب سے پری بڈنگ اجلاس پہلے 10 مارچ کو کرنے کی درخواست کی گئی جس کے بعد اسکو 20مارچ اور پھر 30مارچ تک توسیع دی گئی ہے اس کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ چونکہ زیادہ تر انشورنس کمپنیوں کے ہیڈ آفس کراچی میں ہیں اس لیے ان نمائندوں کا اجلاس میں شرکت مشکل ہوگئی تھی. ذرائع کے مطابق اب ٹیکنکل ایولوشن کو بھی آئندہ ہفتے تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے بھی معاملات کو حتمی نہیں کہا جاسکتا ہے. ذرائع کے مطابق صحت سہولت پروگرام کے حوالے سے کمپنیوں کے تین بڑے کنسورشیم نے اپلائی کررکھا ہے جس میں سٹیٹ لائف انشورنس پاکستان کے علاوہ جوبلی لائف انشورنس, عسکری انشورنس کمپنی, تغافل پاکستان کا ایک کنسورشیم ہے جبکہ یونائیٹڈ انشورنس, عکسا, پی آئی ڈی پر مشتمل علحیدہ کنسورشیم ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ اب سو فیصد آبادی کے تحت 60 لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈز پر مفت علاج کی فراہمی ہوگی جس کے لئے یکم جولائی سے اعلان کیا گیا تھا. ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت کورونا ایمرجنسی کی صورتحال سے محکمہ صحت فنڈز کی کمی سے دوچار ہے تاہم بتایا جارہا ہے کہ صوبائی وزیر صحت کی جانب سے محکمے کو اس حوالے سے مکمل فنڈز کی فراہمی کا یقین دلایا گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں