پاک فوج اور انتظامیہ کی کوششیں رنگ لےآئی، وفاقی حکومت نےپاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئےغلام خان بارڈر کو مختص کرنے کا اعلان کردیا

میران شاہ ( دی خیبرٹائمز خصوصی رپورٹ عمر دراز وزیر سے) شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف اپریشن کے دوران قبائلی عوام کے معیشت بھی بری طرح متاثر ہوا، تاہم وزیرستان کی تعمیر نو کے بعد پاک فوج اور سیول انتظامیہ نے یہاں روزگار کے مواقع بڑھانے اور یہاں کے لوگوں کی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام شروع کیا، جس میں پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی شامل ہے، غلام خان بارڈر کو پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے 2018 سے تجرباتی بنیادوں پر محدود کاروبار کیلئے کھول دیا تھا، تاہم حال ہی میں وفاقی حکومت نے اس کو بقاعدہ منظوری دی۔
اس حوالے سے دی خیبر ٹائمز کو شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان نے بتایا کہ، یہاں بے روزگاری کےخاتمےکیلئے پاک فوج اور سیول انتظامیہ نے مشترکہ کوششیں شروع کردئے تھے، جس کی وجہ سے وفاقی حکومت نے غلام خان بارڈر کو پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ کیلئے مختص کرنے کا بقاعدہ اعلان کیا، شہریوں تک اس کے ثمرات پہنچانے کیلئے وفاقی ادارے ایف بی آر کےساتھ قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئےصوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ شمالی وزیرستان میں موجود پاک فوج اور سیول انتظامیہ مسلسل رابطے میں ہیں، تاکہ جلد ہی تمام تر قانونی تقاضے پورے کئے جاسکے۔

شمالی وزیرستان میں پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ کیلئے بہترین خدمات سرانجام دینے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی خدمات حاصل کی جائیگی، ٹریفک پر قابو پانے اور بہترین اقدامات اٹھانے کیلئے پاک فوج کے سیون ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر میں اہلکاروں کو تربیت دی گئی ہے، جبکہ مزید بھی ان کی تربیت کی جائیگی، جس سے ہم ایک منظم فورس بنانے جارہے ہیں، تاکہ کبھی بھی مال بردار بھاری گاڑیوں کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ سے نہ صرف دونوں ممالک یا شہریوں کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، بلکہ دونوں ممالک اور شہریوں کے مابین تعلقات میں بھی بہتری آئیگی۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کا کہنا ہے، کہ صرف غلام خان ٹرمینل پر 8 سے 10 ہزار افراد کیلئے روزگار پیدا ہوگا، اس کے علاوہ شاہراہ پر پٹرول پمپس، ہوٹل، آٹو ورکشاپس میں ایک بڑی آبادی مصروف ہوسکتی ہے، جبکہ یہاں شمالی وزیرستان میں انڈسٹریل زون کا قیام عمل میں لایا جائیگا، جس میں منرلز پروسیسنگ پلانٹ، چلغوزہ پروسیسنگ کے قیام میں بھی ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار شہری برسر روزگار ہوسکتے ہیں، جس کیلئے سیول انتظامیہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائینگے، جبکہ ان تمام تر معاملات کو کارآمد بنانے کیلئے پاک فوج کے سیون ڈویژن بنیادی کردار آدا کررہی ہے۔
شاہد علی خان کا یہ بھی کہنا ہے، کہ شدت پسندوں کے خلاف اپریشن ضرب عضب کے بعد امن و امان قائم ہوگیا ہے، حکومتی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے پاک فوج کا بنیادی کردار ہے، پاک فوج وزیرستان میں موجود ہے، یہی وجہ ہے، کہ اب شمالی وزیرستان میں کاروبار کیلئے خصوصی مواقع قائم ہوگئے ہیں، جبکہ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کیلئے پولیس کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے ہمہ وقت تیار ہے۔
ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان کا یہ بھی کہنا تھا، کہ پاک افغان بارڈر پر نقل و حرکت کیلئے اس قبل انسانی ہمدری کی بنیاد پر نقل و حرکت کیلئے انٹری کا نظام تھا، تاہم اب بقاعدہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ کے اعلان کے بعد یہاں ایف آئی اے امیگریشن کا نظام متعارف کرواکر بارڈر کے دونوں جانب قبائلیوں کی نقل و حرکت کیلئے آسانیاں پیدا ہوجائینگی، کیونکہ پاک افغان بارڈر کے دونوں جانب ایک ہی قبائل آباد ہیں، جن کی آپسمیں رشتے داریاں ہیں، جو ایک دوسروں کے غم و خوشی پر آنا جانا رہتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں