کاروبار کھلنے کے بعد کرونا کا خطرہ سنگین صورت اختیار کرگیا

پشاور( دی خیبر ٹائمز ڈیسک)لاک ڈاون میں نرمی اور مختلف کیٹگری کے کاروبار کھولنے کے بعد حفاظتی تدابیر اور سماجی دور سمیت ہدایات کو نظر انداز کئے جانے پر سنگین خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے صوبائی دارلحکومت پشاور کو انتہائی حساس ترین قرار دیا جا چکا ہے پچیس دن بعد لاک ڈائون میں نرمی کے ساتھ ہی پشاو ر کے مختلف بازاریں کھل گئی ہیں بازاروں میں ہجوم اور مزدور طبقے کی بے احتیاطی سے پشاور کے بازاروں میں کرونا وائرس پھیلنے کے شدید ترین خطرات ظاہر کر دیئے گئے ہیں پشاور سٹی ، کینٹ ، ٹائون کے 110سے زائد بازاروں کو حساس ترین قرار دیا جا چکا ہے لاک ڈائون کے باوجودایک دوسرے کے گھروں میں آنا جانا ، ہاتھ ملانا اور گلے ملانا پھر سے معمول بنایا جا رہا ہے تجارتی مراکز میں دکاندار بغیر ماسک اور گلوز پہنے خریداری کے لئے آنے والے شہریوں کو اشیاء فروخت کر رہے ہیں تندور وں ، ہو ٹلوں ، روٹیوں ، دودھ ، گوشت ، میڈیسن ، کے لئے آنے والے شہری بھی لائن کے بغیر مناسب فاصلے میں کھڑے ہوتے ہیں بغیر حکومتی احکامات کے کریمپورہ ، ہشتنگری ریلوے پھاٹک ، دلہ زاک روڈ ، گھنٹہ گھرسمیت دیگرمقامات پرکپڑوں اور درزی کی دکانیں بھی کھل گئی ہیں لاک ڈائون میں نرمی کے پہلے ہی روز گلی ، محلوں کی دکانوں میں رش رہا بازاروں میں خریداروں کا رش لگ گیا اور دوسر ے گلے اور ہاتھ ملاتے رہے ۔ تجارتی سرگرمیاں پچیس دن بعد بحال ہونے کے بعد سینکڑوں دکانیں کھل گئی ہیں پشاور میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے شدید ترین خطرات سے حکومت کو آگاہ کردیاگیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں