شمالی وزیرستان میں شاہراہوں کی بندش کے بعد بجلی کی مین لائن پر زنجیریں ڈال کر بجلی سپلائی بھی بند کردی

میرانشاہ ( احسان داوڑ ) شمالی وزیرستان کے میرعلی سب ڈویژن میں مختلف قبائل کے مابین اراضی کے تنازعات پر ہفتے کو دوسرے روز بھی پاک افغان مرکزی شاہراہ پر میرانشاہ بنوں روڈ مکمل طور پر بند رہی، جبکہ سڑک کی بندش کے ساتھ ساتھ مین ٹرانسمیشن لائن پر زنجیریں ڈال کر خدی قبیلے نے وزیرستان کو بجلی کی سپلائی بھی معطل کردی۔ انتظامیہ اور اتمانزئی جرگہ کی سڑک کھول دینے کی تمام کوششیں ناکام رہیں جبکہ بنوں میرانشاہ روڈ پر سینکڑوں کی تعداد میں مال بردار اور مسافر گاڑیاں پھنسی رہیں۔ اخری اطلاعات انے تک میرانشاہ بنوں روڈ کو خدی، مچی خیل، عیدک، عزیز خیل اور نورک قبائل کے مابین الگ الگ تنازعات کے باعث جمعے کی صبح سے اب تک بند رکھا گیا ہے۔ میرعلی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے دی خیبر ٹائمز کو بتایا کہ سڑک کے بعد ہفتے کو دن کے گیارہ بجے خدی قبیلے نے وزیرستان کو بجلی کی مین سپلائی لائن پر زنجیریں ڈال کر بجلی بھی منقطع کردی جس سے میرانشاہ گرڈ سٹیشن کے ساتھ ملحقہ علاقے، رزمک، غلام خان، دتہ خیل اور مکین تک کے علاقوں کو بجلی کی سپلائی بند ہو چکی ہے۔ گذشتہ روز سے خدی کی حدود سے لیکر نورک کی حدود تک تین کلومیٹر کے علاقے میں پاک افغان شاہراہ پر ایک درجن سے زائد مقامات پر سڑک کو بجری اور مٹی کی ٹرالیاں ڈال کر بند کردیا گیا ہے جبکہ کچھ مقامات پر بڑے بڑے درختوں کے تنے اور وزنی پتھر رکھ کر ٹریفک کی روانی کو بند کر دیا گیا ہے۔ ایسی بھی اطلاعات سامنے ائی ہیں کہ رات کو چنارب پہاڑی کے علاقے میں مورچہ زن خدی اور مچی خیل قبائل کے مابین فائرنگ بھی ہوئی ہے تاہم کسی کے مرنے یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ملی ہیں۔صورتحال کی گرمی کو کم کرنے میں مصروف جرگے کے ایک اہم مشر نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر میرعلی عباس افریدی، ایڈیشنل کمشنر دولت خان، تحصیلدار حبیب الرحمن اور اتمانزئی جرگے کے اراکین و عمائدین مشتعل قبائل کو رام کرنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک کو ئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہو ئی ہے۔ دریں اثناء میرعلی سب ڈویژن ہی سے اطلاعات ہیں کہ حیدرخیل قبیلے نے بھی بجلی کی بے تحاشہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ اکر کجھوری کے مقام پر سڑک کو بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ میرعلی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کی تاریخ میں پہلی بار اس قسم کی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے جبکہ کسی کو مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کے مالکان کی تکالیف کا احساس تک نہیں۔ ہفتے کو چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے زیرکی کے علاقے کا کچہ راستہ استعمال کرتے رہے جس سے زیرکی کے راستوں میں بھی ٹریفک کا اژدھام رہا تاہم زیرکی گاؤں کے مکینوں نے نہ صرف راستوں پر پانی کا چڑکاؤ کرکے گردو غبار کو کم کردیا ج بلکہ مسافروں کو کھانا اور پانی بھی پیش کرتے رہے جس پر متعدد مسافر وں نے زیرکی گاؤں کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں