عرفان سے ایک ہی ناراضگی ہے، انہوں نے بگاڑ دیا، عرفان کی بیوی کا پیغام

ممبئی( دی خیبر ٹائمز شوبز ڈیسک) اداکار عرفان خان نے29 اپریل کو اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ 53 سالہ عرفان خان کافی وقت سے کینسر سے جدوجہد کر رہے تھے۔ ان کے جانے کے بعد ان کی فیملی پرجیسے مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ گیا۔ مداح سوشل میڈیا پر عرفان خان کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ اس درمیان اداکار کی بیوی ستاپا، بیٹے بابل اور آیان نے اسٹیٹمنٹ (بیان) جاری کیا ہے۔ اس میں فیملی نے مداحوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ عرفان خان س منسلک کئی یادوں کو تازہ کیا۔اس اسٹیٹمنٹ میں لکھا ہے- ہم یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ فیملی اسٹیٹمنٹ ہے، جب پوری دنیا اسے ذاتی نقصان کی طرح دیکھ رہی ہے؟ میں کیسے تنہا محسوس کروں جب کروڑوں لوگ ہمارے ساتھ دکھ کا اظہار کر رہے ہیں؟ میں سبھی کو یہ بتا دینا چاہتی ہوں کہ یہ نقصان نہیں ہے، یہ حاصل کرنا ہے، یہ حاصل کرنا ہے ان سبھی چیزوں کا، جو انہوں نے ہمیں سکھائی ہیں اور اب ان سب باتوں پر عمل کرنا اور اس کے ذریعہ آگے بڑھنا سیکھیں گے۔ میں ان چیزوں کی بھرپائی کرنا چاہتی ہوں، جن کے بارے میں لوگوں کو ابھی تک پتہ نہیں ہیں۔ عرفان خان کی اہلیہ نے اپنے بیان میں مزید لکھا ہے۔ یہ ہمارے لئے غیر یقینی ہے، لیکن میں عرفان کے الفاظ میں کہوں گی، یہ حیرت انگیز ہے چاہے وہ ہو یا نہیں، وہ یہی سب پسند کرتے تھے۔ انہیں کبھی ایک جہتی حقیقت سے پیارنہیں تھا۔ انہوں نے مزید لکھا- میری ان سے صرف یہی شکایت ہے کہ انہوں نے مجھے زندگی بھر کے لئے بگاڑ دیا۔ وہ ہرچیز میں ایک الگ ہی تال دیکھتے تھے۔ یہاں تک کہ افراتفری اور انتشار میں بھی۔ اس لئے میں نے اس تال پرگانا اور ڈانس کرنا سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے لکھا- ڈاکٹروں کی رپورٹ کسی اسکرپٹ جیسی تھی، جنہیں میں ٹھیک کرنا چاہتی تھی، اس لئے میں نے اس میں کوئی بھی ڈیلیٹ مس نہیں کی۔ عرفان خان کی اہلیہ سپاتا مزید لکھتی ہیں، میں نے اپنے بیٹوں سے ان کے والد کے ذریعہ دی گئی نصیحت کو بیان کرنے کے لئے کہا تو بابل نے بتایا غیر یقینی صورتحال کے رقص کے سامنے پہلے جھکنا سیکھیں اور کائنات پر بھروسہ کریں۔ وہیں آیان نے بتایا- اپنے دماغ پر کنٹرول رکھنا سیکھو، اسے خود پرحاوی مت ہونے دو۔ انہوں نے اخیر میں لکھا- آنسو بہیں گے، جب ہم رات کی رانی کو لگائیں گے، یہ ان کا پسندیدہ تھا۔ اس جگہ پر جہاں پر انہیں زندگی کے سفر کے بعد رکھا گیا ہے۔ وقت لگے گا، لیکن یہ کھلیگا اور اس کی خوشبو اس سبھی کو چھوئے گی، جنہیں میں مداح نہیں ایک فیملی کہوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں