امارت اسلامی افغانستان نے تیسری بار افغان حکومت کے28 قیدی رہاکردئے

پشاور ( دی خیبر ٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک ) افغانستان میں امارت اسلامی افغانستان ( افغان طالبان ) نے افغان حکومت کے مذید 28 قیدی رہاکردئے، دوحہ قطر میں موجود امارت اسلامی افغانستان کے سیاسی ونگ کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہاہے، کہ امارت اسلامی افغانستان نے تیسری بار کابل کے مختلف اداروں کے قیدی رہاکردئے ہیں، سہیل شاہین نے وضاحت کی ہے، کہ انہوں نے افغان صوبہ ہرات سے انتہائی احترام کے ساتھ افغان حکومت کے 28 قیدی رہاکردئے ہیں، رہائی کے دوران انہیں سفید رنگ کے نئے ملبوسات، کالے واسکٹ، اور چادروں کے علاوہ اپنے گھر تک پہنچنے کیلئے 5 ہزار افغانی کرنسی نقدی بھی دئے ہیں، تاکہ انہیں راستے میں کسی قسم کے مشکلات نہ ہو،
28 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان طالبان اور امریکی حکام کے مابین افغان امن معاہدے کے دوران قیدیوں کی رہائی اور پھر 10 مارچ کو افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئےافغان طالبان اور افغان حکومت کے مابین بین الافغان امن مذاکرات شروع ہونے تھے، تاہم اس میں ڈیڈلاک اس وقت پیش آیا، جب کابل انتظامیہ خصوصاً افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی مسترد کرتے ہوئے کہا، کہ جب طالبان کے ساتھ انٹرا افغان امن مذاکرات شرع ہوجائے تب قیدیوں کی رہائی پر بات ہوسکتی ہے، تاہم طالبان نے بین الافغان امن مذاکرات شروع ہونے سے قبل قیدیوں کے تبادلے کے شرط پر بضد ہوکر ناراضگی اختیار کی، بعد میں اب وقفے وقفے سے حکومت اور افغان طالبان ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی کررہے ہیں، افغان حکومت کے ساتھ افغان طالبان کے 5 ہزار قیدی موجود ہے، جبکہ افغان طالبان کے ساتھ افغان حکومت کے ایک ہزار قیدی موجود تھے، جس کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے، دوسری جانب بین الافغان امن مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے امریکا کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیلزاد انتہائی متحرک کردار آدا کررہے ہیں، جو حال ہی میں انہوں نے پہلے قطر، بھارت اور پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس کابل پہنچ گئے ہیں، پاکستان کے دورے کے موقع پر پاک فوج کے سربراہ سے ان کی تفصیلی ملاقات ہوئی ، دونوں نے اس دوران افغانستان اور پاکستان کے مابین مسائل اور ایک دوسرے کے مشکلات سے اگاہ کردئے، پاک آرمی کے سربراہ نے زلمے خلیلزاد کو افغانستان میں امن کے قیام کیلئے ہرقسم کے کردار آداکرنے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ، اور بتایا کہ ہمارے وطن عزیز میں امن امان کیلئے پرامن افغانستان ضروری ہے، اسی لئے بھی پاکستان اپنے ہمسایہ اور قریبی دوست ملک کا ثبوت دینگے،

اپنا تبصرہ بھیجیں