بکرے کہاں کہاں گئے!!!۔۔ تحریر ساجمل یودن

 Email Add. sajmal1336@gmail.com ساجمل یودن ۔۔ نامہ نگار۔۔۔۔

کچھ روز قبل میں نے ایک پوسٹ کیا کہ کوہستان میں چائنہ کمپنیوں کی جانب سے بکرے تقسیم کئے گئے اور ان لوگوں یا محکموں کے سربراہوں کو دیئے گئے جن سے ان کمپنیوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ پالا پڑ سکتا ہے۔جو کوہستان کے عوامی حلقوں یا محکموں کے زمہ دار افراد ہیں انہیں یہ بکرے دیئے گئے جس پر 100 میں سے ایک فیصد یا اس سے بھی کم لوگوں نے سوال کیا کہ جناب بکرے دیئے گئے ہیں تو اس سے آپکو کیا تکلیف ہے ۔۔اس کا جواب آگے جا کر دونگا لیکن فالحال یہ تلاش کرتے ہیں کہ بکرے کہاں کہاں گئے۔
چائنہ کمپنی نے دو ملازموں کے یہ کام سپرد کیا کہ جناب آپ نے ایک رنگ کے چالیس بکرے خریدنے ہیں جنہیں فلاں فلاں بندوں کو بطور تحفہ پیش کرنا ہے جب میں نے عرض کیا ایک رنگ کے کیوں جواب ملا کہ چائنیز جو بھی کام کرتے ہیں اسے پکا ایسا کرتے ہیں تاکہ دوبارہ سوال اٹھنے کی گنجائش نہ رہے کہا کہ ایک رنگ کے بکرے اسلئے لائے گئے کہ بعد میں کوئی ملک یا زور آور شخص جس کو یہ تحفے دیئے جا رہے ہیں کہ اعتراض نہ اٹھا سکے کہ فلاں کو اس رنگ کا بکرا دیا میرا والا اس سے بدرنگ یا خوبصورتی میں کم ہے، لہذا اس اعتراض کو ختم کرنے کیلئے پیشگی انتظام کے طور پر ایک رنگ کے چالیس کالے بکرے خریدے گئے جن میں سب سے پہلا بکر ضلعے کے سب سے با اثر اعلی محکمے کے سربراہ کے دفتر اور دوسرا انکے جونئیر کو بھیج دیا گیا جن کے ذمے ضلعے تمام معاملات ہیں ان کا معاملہ ایک ایک بکرے نے بگاڑ دیا۔ ایک بکرا کندھوں پر سٹار سجائے رکھنے والے ہاوس آفسیر کے پاس گیا جن کے حدود میں یہ کمپناں آتی ہیں اور جن کا بالواسطہ عوام اور چائنہ کمپنیوں کے درمیان کردار ہے جو کمپنیوں میں کام کرنے والے چائنہ ڈرائیوروں کو جنہیں مقامی ڈرائیوروں کو فارغ کر کے لگا دیا گیا ہے انہیں یہ عذر بنا کر روک سکتے ہیں کہ جناب آپکا لائسنس نہیں بن سکتا اسلئے آپ ڈرائیو نہیں سکتے جو کارروائی کرنے کا مجاز آفیسر ہے اور انکی پہلی انفارمیشن رپورٹ انتہائی خطرناک ہوتی ہے شائد اس سے ہمیشہ بچنے کیلئے کالی ویگو گاڑی میں کالا بکرا انکے ہاں پیش کیا گیا اور دو بکرے اس افسر کے سینئرز کو بطور تحفہ پیش کیا گیا جن میں ایک صاحب کے صاحبزادے کو پہلے ہی کمپنیوں نے اعلی عہدے پر رکھا ہوا ہے

مطلب تین بکروں میں پورے ڈپارٹمنٹ کو قابو کر لیا گیا۔ایک بکرا شلوار قمیض پر بیلٹ پہننے والے محکمے کے اعلی افسر کے دفتر گیا جن کے کارندے کسی بھی وقت مزاحمت کرنے یا اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے والے لیبر کو تشدد کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ایک بکرا بال لہراتے ہوئے سئیو گاوں کی ایک با اثر فیملی کے سپوت کی طرف گیا جن کا ایک بھائی کالا کوٹ پیشے سے منسلک ہے اور عید سے قبل عید کا سماں اس گھر میں کالے بکرے کے بدولت بندھ گیا۔چالیس خوبصورت بکروں میں ایک بکرا برسین سے آکر کچہری کے عقبی لنک روڈ سے ہوتے ہوئے ایک نوجوان کے گھر گیا یہ نوجوان غریبوں کیلئے ہمیشہ چائنیز اور دیگر محکموں کے سربراہوں سے لڑنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے کچھ عرصہ پہلے سے ان کمپنیوں کی نوجوان سے اچھی دوستی ہوگئی ہے اور اگر نہیں ہوئی تو اب مفت بکرا تناول فرمانے کے بعد ہوگئی ہوگی۔ایک بکرا مولوی صاحب کے آرامگاہ کی طرف لپکا سنا ہے اسکے بعد سے حضرت جی کا گلہ بیٹھ گیا ہے شائد (ژاژونڈ) کا ریکشن ہوگیا کہ اب تقریروں میں وہ دم نہیں رہا جیسے لیبر اور عوام کا حق غضب کرنے پر ماضی میں حکام کو للکارتے تھے۔دو بکرے دم پھونک کر جالکوٹ گاوں کہ طرف بھیجے گئے جو گاوں کے آخری سٹاپ تک پہنچے اور تیز درار اور شاندار مقرر کے گھر کی طرف روانہ کر دیئے گئے مگر موصوف گھر پر موجود نہیں تھے بھائیوں نے واپس کردیئے اب یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انکے نوٹس میں لا کر یا اسکے بغیر کپمنی نے تحفہ دینے کی کوشش کی جب تحفہ قبول نہیں ہوا تو واپس لا کر کسی اور ملک کے ہاں بھیجے گئے وہ پہنچانے والے کو تاکید کی گئی کہ یہ بھنک کسی کو نہ لگے کہ بکرے جالکوٹ سے واپس لائے گئے ہیں ورنہ معاملا بگڑ جائے گا بس یہ کہنا کہ یہ چائنہ کمپنی کی طرف سے بطور خاص تحفہ آپ کیلئے بھیجا گیا ہے اور جالکوٹ کے رہائشی کمپنی کے ملازم کو گھر والوں نے بکرا لانے کی اجازت نہیں دی جناب نے حد ہی کردی انتہائی چالاکی سے چائنیز سے اس شرط پر بکرا حاصل کیا کہ زبح میں کرونگا قربانی میرے نام کہ ہوگی اور گوشت آپ رکھ لیجئے گا اگر تکے بنانے لگو تو میرے حصے ایک دو بوٹیاں کردیں باقی گوشت آپکا ایسے میں انہوں نے اس بار کی قربانی نکالی مگر قربانی قبول ہوگی یا نہیں اس پر کوئی عالم ہی بہتر روشنی ڈال سکتا ہے۔

یہ تھا بکروں کا گوگل میپ ڈرائیو لوکیشن کہ کہاں کہاں گئے اب اعتراض کی بات کرتے ہیں
یہ تمام اور وہ تمام جن کی تفصیل مجھے نہیں ملی سب کے سب یا تو عوام کے حقوق کیلئے لڑنے والے لوگ ہیں یا پھر جن سے کمپنیوں کی اراضی یا ملازمت سے متعلق یا لیبر کے مسائل کے حوالے سے اکثر ڈیلنگ ہوتی ہے۔اب قارعین فیصلہ کریں کہ کیا ایسے لوگوں کو ایسی کمپنیوں کے تحفے وصول کرنے چاہئیں۔۔۔؟ یہ چھوٹی قد والے پانی سے لیکر کر سالن میں تڑکا لگانے کیلئے آئل کا ملی لیٹر بھی حساب کتاب رکھنے والے اور جو سالن میں ایک ٹماٹر زیادہ ڈالنے پر باورچی کو نوکری سے فارغ کردینے والے ہزاروں یا لاکھوں مالیت کے تحفے مفت دیں گے یا اسکا معاوضہ آواز دبانے کی صورت میں لیں گے۔۔۔؟

اپنا تبصرہ بھیجیں