اسلام آباد میں متعین افغانستان کے سفیر پاکستان چھوڑ کر چلے گئے

اسلام آباد ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) پاکستان میں متعین افغانستان کے سفیر نجیب اللہ علی خیل اور دیگر سینیئر سفارتکاروں کو فوری کام بند کرکے کابل پہنچنے کی ہدایت کی ہے، یہ احکامات افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے پاکستان سے احتجاج کے طور پر کی ہیں، اسلام آباد میں افغان سفیر اور دیگر سینیئر سفارتکار اسلام آباد چھوڑ کر افغانستان روانہ ہوگئے ہیں، افغان وزارت خارجہ کے مطابق افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے، کہ اسلام آباد میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ذیادتی کے ذمہ داروں کی گرفتاری اور انہیں فوری سزا سنانے تک احتجاجاً اپنا سفارتی عملہ بلایا ہے،
افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ گزشتہ روز پاکستان کے محفوظ ترین شہر اسلام آباد میں جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ نہ صرف قابل مذمت ہے، بلکہ شرمناک بھی ہے،
ستم ظریفی یہ بھی ہے، کہ واقعہ کے بعد وزیر داخلہ کا بیان بھی شرمناک ہے، جو درندگی پر مبنی اس عمل کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں، اور کرائمز کے اس کیس کو دوسری جانب موڑنا دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کے خصوصی مشیر وحید عمر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے، کہ افغان صدر اس واقعہ کی مکمل تحقیقات، ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے اور انہیں قانون کے مطابق سزا دینے تک اپنی سفارتی عملہ بلایا ہے، جب پاکستان اپنے تمام قانونی تقاضے پوری کریں تب عملہ کو واپس کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب دوحہ میں موجود افغان طالبان نے اس واقعہ سے نہ صرف لاتعلقی کا اعلان کیا ہے،بلکہ ایک خاتون کو اغوا کرنا اور اس پر تشدد کرکے زخمی حالت میں چھوڑنے کی عمل کو شدید الفاظ میں مذمت کیا ہے۔  اور اس واقعے کے بعد پاکستان کے کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے،

افغانستان کے عام شہری پاکستان میں سفیر کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ذیادتی کے خلاف سوشل یڈیا پر شدید تنقید کانشانہ بنایاجارہاہے، دوسری جانب بھارتی میڈیا پر افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ظلم کی خبر کو گزشتہ دو روز سے شہہ سرخی میں رکھا ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں