اسلام آباد (دی خیبر ٹائمز پولیٹیکل ڈیسک) اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارات کورونا صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزراء حماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، عمر ایوب خان ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے
معاون خصوصی برائے صحت نے اجلاس کو کورونا وائرس کی موجود صورتحال ، سامنے آنے والے کیسز، شرح صحت یابی و شرح اموات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرونی دنیا کی نسبت پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات قدرے کم ہیں ۔
وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے میں طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق دوسرے مرحلے میں اسٹیل سمیت دیگر کھولی جانے والی صنعتوں کے بارے میں آگا ہ کیا
وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے محنت کشوں اور مزدوروں کے لئے ترتیب دیے جانے والے 75 ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سے آگاہ کیا
وزارتِ صنعت اور احساس پروگرام کی معاونت سے 40 سے ساٹھ لاکھ افراد اس پیکیج سے مستفید ہوں گے: وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی انہوں نے کہا کہ
چھوٹے کاروبار کےلئے تین ماہ کا بجلی کا بل حکومت ادا کرے گی
چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس کو ٹیسٹنگ کٹس ، حفاظتی سامان ، این -95ماسک، وینٹی لیٹرز و دیگر سامان کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیرِ اعظم نے عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصاً غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی تشکیل دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن رکھنا ہے۔ مساجد کے حوالے سے لائحہ عمل علمائے کرام کی مشاورت سے طے کیا گیا اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری علمائے کرام نے خود اپنے ذمہ لی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے سماجی فاصلہ ( سوشل ڈسٹنسنگ) کو یقینی بنانا معاشرے کے ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔
Load/Hide Comments