شمالی وزیرستان میں قبائلیوں کے مابین اراضی کےتنازعات، احتجاجاً شاہراہیں بند

میر علی ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) میرعلی نورک کے قریب قوم عزیز خیل ، قوم عیدک، قوم خدی کے مقامی لوگوں نے زمینی تنازعوں پر احتجاجا مٹی، پتھر ، درخت رکھ کر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئےبند کیا ہے۔ جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں کھڑی ہوگئی ہے۔ روڈ بند ہونے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بالا ا متذکرہ قوام کے لوگوں نے زمینی تنازعات کے حل کے لئیے روڈ کو ایسا بند کیا ہوا ہے، جس کا کھولنا نہ صرف مشکل بلکہ بے بس انتظامیہ بھی بت بس نظر آرہی ہے،
تحصیل میرعلی کے اسسٹنٹ کمشنر و وزیرستان پولیس کی ناکافی نفری موقع پرموجود ہے تاھم انتظامیہ کی بے بسی اور عوام کی مشکلات کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ قانون کی حکمرانی کے لئے
سیکورٹی فورسز ، پولیس کی بھاری نفری و ضلعی انتظامیہ کی گرمجوشی کے بغیر معاملات سلجھانے و روڈ کھولنے کے چانسز کم ہے ۔
وزیر اعلی خیبر پختون خوا ، چیف سیکرٹری ، آئی جی خیبر پختون خوا کی توجہ اور براہ راست نگرانی کے بغیر شائد ہی یہ معاملات حل یا روڈ کھل جائے۔
راستوں کی بندش کے باعث نہ صرف مقامی آبادی یا مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے، بلکہ یہی میرعلی میرانشاہ روڈ پاک افغان شاہرہ کا روڈ بھی ہے، جس کے باعث افغانستان سے پاکستان داخل ہونے والی گاڑیاں اور پاکستانی مصنوعات اور دیگر غذائی اجناس سیمنٹ سریا کی گاڑیاں بھی سڑکوں پر کھڑی ہیں، جس سے نہ صرف پاک افغان تاجر برادری متاثر ہورہی ہے، بلکہ روزانہ لاکھوں روپے کے زرمبادلہ بھی بند ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں