میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) اسٹبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر میرانشاہ فواد خٹک کو اسٹبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ ان کی جگہ ہری پور غازی سے عدنان ابرار کو میرانشاہ کا اسسٹنٹ کمشنر تعینات کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ساتھ ٹی ایم او میرانشاہ عمر حیات جو کہ میرانشاہ بازار تاجر برادری کے نقصانات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا ممبر تھا، اسے بھی مبینہ کرپشن کے الزام میں تبدیل کیا گیا ہے،
موصولہ زرائع کے مطابق سابقہ اسسٹنٹ کمشنر میرانشاہ اور ٹی ایم او پر میرانشاہ بازار کے دکانداران سے لاکھوں روپے وصولی کا الزام تھا جس کے بارے میں سوشل میڈیا پر بھی دکاندار شکایات کر رہے تھے۔ حکام کے مطابق عوامی مطالبے اور مبینہ کرپشن کے الزامات کی تصدیق درست ثابت ہونے پر دکانداروں کی شکایات پر انہیں وزیرستان سے تبدیل کئے گئے ہیں۔
میرانشاہ کے عوامی حلقے یہ بھی مطالبہ کرتی ہے، کہ مبینہ کرپشن کی بنیاد پر تبدیل کئے جانے والے اہلکاروں کو او ایس ڈی بنانا کافی نہیں بلکہ ان کا سختی سے احتساب بھی کیا جائے۔
حکام کے مطابق میرانشاہ بازار متاثرین کے لئے پانچ ارب 76 کروڑ روپے بطور کمپینسیشن موصول ہوئے تھے، جن میں سے اب تک ایک ہزار دکانداروں کو معاوضے دئیے گئیے ہیں۔
میرانشاہ میں موجود حکام کے مطابق جے آئی ٹی میں کلئیر کئے جانے والے تمام دکانداروں کو ان کے معاوضے دئیے جائینگے، تاھم دوسری جانب دکاندار جے آئی ٹی کو یہ کہہ کر تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ پہلے ویری فیکیشن ہوئی اس کے بعد ان کے نام معاوضے کے فنڈز ریلیز کئے گئے ہیں، ری ویریفیکشن سے انکے معاوضے تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔
