بزرگ صحافی سیلاب محسود ( مرحوم ) کی یاد میں اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے محفل مشاعرہ

جنوبی وزیرستان ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جنوبی وزیرستان لدھا ہائی سکول میں پشتو ادبی ٹولنہ “خپلہ ژبہ” کی جانب سے سینئیر قبائلی صحافی و ادیب رفعت اللہ المعروف سیلاب محسود مرحوم کی یاد میں مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس میں پشتو زبان کے معروف شعراء، علاقائی مشران سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
مشاعرہ میں شعراء نے اپنی شاعری میں سیلاب محسودکی لازوال خدمات اور قربانیوں کا ذکر کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کی گئی، اس موقع پر بزرگ شاعر امین جان امین نے کہا کہ سیلاب محسود جس طرح ایک منجھے ہوئے صحافی تھے، اس سے ذیادہ وہ پروگریسیو شاعر بھی تھے، ان کا کہنا تھا کہ سیلاب محسود کے زندگی کے آخری آیام اور بیماری کی حالت میں بھی قوم و علاقے کی فکر کرتے تھے، جس وقت انہیں خود آرام اور علاج کی ضرورت تھی. معروف شاعر نورعالم محسود نے کہا کہ سیلاب محسود کے چلے جانے سے نہ صرف شعراء صحافی بلکہ وزیرستان سمیت قبائلی علاقے کا ہر طبقہ یتیم ہوچکا ہے اور سیلاب محسود کی قربانیوں کی بدولت آج انہیں ہر کوئی اچھے الفاظ میں یاد کر رہا ہے، ان کی خدمات کو ہمیشہ سنہرے الفاظ میں یاد کرینگے۔
نوجوان شاعر نادان وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب محسود کے مشن کو ہم جاری رکھیں گے اور کوشش کرینگے کہ ادب میں رہتے ہوئے وزیرستان سمیت پختونخوا کے مظلوم اور بے بس لوگوں کی آواز بن سکیں، انہوں نے بتایا کہ سیلاب محسود مرحوم تین کتابوں کے مصنف رہ چکے ہیں، جن میں پرھر او ذګرګلونه، ژله ، لوانګين شامل ہیں، جبکہ انہوں نے تاریخی کتاب ميژ کا اردو میں ترجمہ بھی کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں