سینیئر سیاستدان اور ماضی میں عمران خان کےدست راست جہانگیر ترین نے اپنی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا باضابطہ اعلان کردیا۔
جہانگیر ترین نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کا اعلان کردیا۔ اس موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے سابق اور اہم رہنما علیم خان نے کہا کہ وہ سب اکھٹے ہو کر جہانگیر ترین کی قیادت میں اس جدوجہد کو کامیاب کرینگے۔
جہانگیر ترین کہنا تھا کہ کہا کہ آج جمعرات کے روز اس نے ایک نئی پارٹی ’استحکام پاکستان پارٹی‘ بنا رہے ہیں، سیاست میں آنے کا میرا ایک ہی مقصد رہا ہے کہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا ہے، میں روایتی سیاستدان نہیں، میں دیگر سیاستدانوں سے عملی سیاست میں بعد میں آیاہوں، ہم نے تحریک انصاف کو ایک مضبوط سیاسی قوت بنانے میں دن رات محنت کی، 2013 کے الیکشن اور بعد ہم نے پارٹی میں ایک جوش و جذبہ پیدا کیا، آنے والے دنوں میں حقائق سامنے آجائیں گے کہ ہم نے تحریک انصاف کو کس طرح سے ایک مضبوط پارٹی میں تبدیل کیا تھا، پارٹی بنانے اور مضبوط کرنے کیلئے کون کون سے کام کئے ہیں؟ پاکستان میں اصلاحات لانا ہمارا بنیادی منشور تھا، بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوسکا جس سے بد دلی پھیلنے لگی۔ اور ہم سب نے پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلئے۔
جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے پاکستان کی سیاست کو تبدیل کر دیا ہے، 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو انجام تک نہ پہنچایا تو پھر سیاسی مخالفین کےگھروں پر حملے بھی جائز سمجھےجائیں گے، کوئی بھی معاشرہ اس بات کی اجازت نہیں دے سکتا۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ تشویشناک صورتحال یہ ہے کہ عوام کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں، ہم مل کر ملک کو اس دلدل سے نکالنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کو ایسی سیاسی قیادت کی ضرورت ہے جو مل کر ملک کو آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام لوگ چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کے راستے پر چلے، ہماری سیاست کو ایک نئی سمت کی ضرورت ہے، ہمارا جمہوری نظام اسی صورت میں مضبوط ہوسکتا ہے جب حکومت اور اپوزیشن اپنی آئینی ذمے داریوں کو سمجھے اور عمل پیرا ہو، آنے والے دنوں میں ہماری جماعت میں مزید لوگ شامل ہوں گے، آنے والے دنوں میں اپنا اصلاحاتی ایجنڈا منظر عام پر لائیں گے، آنے والے الیکشن میں ہم بہتر سے بہترین نتائج دیں گے۔
قبل ازیں علیم خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج پاکستان جس صورتحال سے گزر رہا ہے اس سے تمام پاکستانی پریشان ہیں، ملکی حالات سے فکر مند تھے، ہم نے ایک الگ پارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا، اپنے بڑے بھائی جہانگیر خان ترین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہم سب کو اکھٹا کیا، ہم نے پچھلے 11، 12 سال ایک ہی پلیٹ فارم پر لگائے ہیں، ہم سمجھتے ہیں پاکستان کے مسائل کا حل پاکستان کو مستحکم بنانے میں ہے۔
علیم خان نے کہا کہ انتشار پاکستان کو کھوکھلا کررہا ہے، ہم نے اس انتشار کو ختم کرنا ہے، ہم نے ایسا مستحکم پاکستان بنانا ہے جس میں پارلیمان، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہوں۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی اس پریس کانفرنس سے قبل پارٹی کےکور گروپ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیرترین اورعبدالعلیم خان نے کی۔
اجلاس میں پریس کانفرنس کے نکات اور منشور پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران اسماعیل، علی زیدی، فواد چوہدری، عامرکیانی، محمودمولوی، جے پرکاش، مرادراس اور فردوس عاشق اعوان نئی جماعت کاحصہ ہوں گے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ سابق ایم پی ایز ظہیرالدین علیزئی، جاوید انصاری، طارق عبداللہ ، فیاض چوہان، نعمان لنگڑیال، نوریز شکور، رفاقت علی گیلانی اور ممتاز مہروی بھی جماعت میں شامل ہوں گے جب کہ فاٹاسے جی جی جمال اور کے پی سے اجمل وزیر بھی پارٹی کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق مہر ارشاد کاٹھیا، عثمان اشرف ،جلیل شرقپوری، خرم روکھڑی اور دیوان عظمت بھی جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر چکے ہیں۔ خیبرپختونخوا سے زرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا سے بھی جہانگیر ترین، علیم خان اور دیگر کے قریبی ساتھی موجود ہے، جو جلد ہی پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہنے کے بعد وہ استحکام پاکستان کا حصہ بنینگے۔