میرانشاہ ( دی خیبر ٹائمز رپورٹ ) شمالی وزیرستان کے پاک افغان سرحد کے قریب برمل کے علاقے میں ڈاکٹر صدیق اللہ وزیر کو نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا ۔ سرحد پار سے موصولہ مصدقہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بیر مل کے علاقے سے دو دن پہلے نامعلوم مسلح افراد نے ڈاکٹر صدیق اللہ نامی ایک مقامی باشندے کو اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے تین روز بعد ڈاکٹر صدیق اللہ کی تشدد زدہ لاش ایک ویرانے میں پڑی ہو ئی ملی ۔ بیر مل سے ایک مقامی ذرائع نے نام کو خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ صدیق اللہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر تھا جس نے افغانستان سے پہلے ہیلتھ کا ڈپلومہ کیا تھا اور بعد میں بیچلر ڈگری بھی حاصل کرلی۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کو طالبان نے جاسوسی کے الزامات میں اغوا کرکے قتل کردیا تاہم ازاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہ ہوسکی ہے ۔ دریں اثناء یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ڈاکٹر صدیق اللہ پشتون تحفظ موومنٹ کے مقامی سربراہ بھی تھے اور پی ٹی ایم کے سرگرم اراکین میں سے تھے ۔ ان کو اج بیرمل میں اپنے ابائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments