مہمند باجوڑ قبائل حدبندی تنازعہ 15 اپریل کو ایک بار پھر تمام اقوام کے مشران و کشران کا جرگہ ہوگا ،

مہمند ( دی خیبر ٹائمز خصوصی رپورٹ ) ضلع مہمند، تحصیل صافی ساگی چوک میں دسویں روز بھی مہمند باجوڑ حد بندی تنازعہ کے حوالے سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ ہمارا احتجاج اُس وقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے ساتھ حد بندی کا تنازعہ حل نہیں ہو جاتا۔ آج سترہ رکنی جرگے کا خصوصی اجلاس ہوا۔ دھرنے میں ہزاروں افراد کی شرکت۔ 15 اپریل کو ایک بار پھر تمام اقوام کے مشران و کشران کو بلانے کیلئے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے اعلانات کئے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع مہمند تحصیل صافی ساگی چوک میں مہمند باجوڑ حد بندی تنازعے کے سلسلے میں دسویں روز بھی مہمند اقوام کا احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ دھرنے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ دھرنے سے جمعیت علمائے اسلام کے امیر و مہمند سیاسی اتحاد کے صدر مولانا مفتی محمد عارف حقانی، ملک جہانزیب، ملک مصطفی خان، ملک آیاز باچا، افتخار احمد، ملک حاجی محمد گل، غلام نور شنوارے، ملک ممتاز خان، پی ٹی آئی رہنماء سجاد خان مہمند، لیاقت، یوتھ جرگہ کے مشران ذاہدخان، نور اسلام، ملک انور شاہ، ملک شیر رحمان، ملک ابراہیم، آیاز باچا و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ضلع خیبر سے آئے ہوئے الحاج شاہ جی گل آفریدی سمیت تیس رکنی جرگے کو اپنے تحفظٓت سے آگاہ کیا ہے۔ اور ان کے تحت ہم اُس جرگے کے ساتھ بھر پور تعاؤن جاری رکھیں گے۔ جبکہ مہمند قوم کی طرف سے ہم نے جو 17 رکنی جرگہ تشکیل دیا ہے۔ ان میں مہمند کے پارلیمنٹرینز، سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قومی مشران شامل ہیں۔ آج بروز منگل وہ آپس میں مصالحت و مشورہ کرینگے اور پھر وہ ضلع خیبر کے جرگے کو آگاہ کرینگے۔ دوسری جانب پشاور ٹو باجوڑ شاہراہ کو مظاہرین نے ہر قسم ٹریفک کیلئے کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملک ابراہیم کے گھر پر چھاپہ مارنے، قنداروں کے بے گناہ افراد پر تشدد کرنے کے اقدامات قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ بصورت دیگر ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔ موجودہ وقت میں کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہے۔ مگر یہاں ہزاروں لوگ جو گزشتہ دس دنوں سے اپنے حق کیلئے احتجاجاً بیٹھے ہیں مگر حکومتی عہدیداران پوچھتے تک نہیں۔ اُلٹا پولیس عوام پر تشدد کرتے ہیں۔ جو کہ قابل مذمت ہے۔ ہم پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت اپنا حق مانگتے ہیں حکمران اس کا نوٹس لیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں