قبائلی اضلاع میں بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لائینگے ، صوبائی وزیر محب اللہ خان

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت اور لائیو سٹاک محب اللہ خان نے کہا ہے کہ ضم شدہ اضلاع کے مسائل حل کرنے اوریہاں کے عوام کو صحت و تعلیم،آب نوشی و آب پاشی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں تاکہ ان اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔
ضلع کرم کے دو روزہ دورے کے دوران پاراچنار میں عمائدین علاقہ کے مشاورتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت محب اللہ خان نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا ضم شدہ اضلاع کی ترقی پر بھاری رقم خرچ کر رہی ہے اور سالانہ مختلف منصوبوں کی تکمیل پر100ارب روپے خرچ کیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع میں زراعت،لائیو سٹاک اور ماہی پروری کے شعبوں کو ترقی دینے کے لئے بھی اس وقت کئی ایک منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور ان کے دورے کا مقصد بھی یہی ہے کہ کسانوں اور عمائدین سے مسائل کے حل کے بارے میں مشاورت کی جائے اس سلسلے میں دیگرصوبائی وزرا بھی ضم شدہ اضلاع کے مسلسل دورے کر رہے ہیں تاکہ مقامی مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کی مشاورت سے ترقیاتی عمل میں پیشرفت حاصل کی جائے۔ ضم شدہ اضلاع میں زراعت و لائیو سٹاک کے شعبہ کو فعال بنانے کی حوالے سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے کیلئے حکومت پسماندہ علاقوں میں بھیڑ بکریاں اور گائے مفت تقسیم کر رہی ہے، جبکہ زراعت کے فروغ کے لئے بنجر زمینوں کے قابل کاشت بنانے،بارانی پانی کا ذخیرہ کرنے،زمینوں کو ہموار کرنے کے ساتھ ماہی پروری کے لئے فش فارمز، کسانوں کو بہتر بیج مہیا کرنے اور اعلی نسل کے جانوروں کی نسل کو فروغ دینے کی سکیمیں بھی شروع کی گئی ہیں۔صوبائی وزیر نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد زراعت جیسے اہم شعبہ پر خاص توجہ نہیں دی گئی جس کے باعث ہم مطلوبہ اہداف سے محروم ہیں لیکن موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت نے95ارب روپے کے منصوبے زراعت کے شعبہ میں شروع کئے ہیں اور کسانوں کو جدید آلات طریقہ کار سے روشناس کرنا اولیں ترجیح ہے۔صوبائی وزیر نے اس موقع پر عمائدین علاقہ کے ساتھ ترقیاتی عمل کے بارے میں مشاورت کرتے ہوئے ان کے مسائل سے آگہی بھی حاصل ہوگی

اپنا تبصرہ بھیجیں