پشاور( پ ر ) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا راستہ روکنے کیلئے 8 فروری سے پہلے عمران خان کو چائی ڈیزائن سزائیں سنائی گئیں، سزاؤں سے عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے پہلے عدم اعتماد کی تحریک چلا کر عمران خان کو نئی زندگی دی، اب ان سے اتحاد کی باتیں کر رہے ہیں۔ اسمبلیوں کی فروخت کی باتیں کرنے والوں کو صوبے میں خواتین کی زیادہ نشستیں ملنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ نوجوان جس کے پیچھے چل رہے ہیں وہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں۔ عجیب الیکشن ہیں، ہارنے والے تو رو رہے ہیں، جیتنے والے بھی ناخوش ہیں۔ عوام مایوس نہ ہوں، جماعت اسلامی میں شامل ہوکر اللہ کے دین کے نفاذ کی جدوجہد میں حصہ لیں۔ جماعت اسلامی عوام کو مایوس نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی سنگوٹہ میں جماعت اسلامی سوات کے ضلعی اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سوات کے امیر حمید الحق، سیکرٹری جنرل حیدر علی، حاجی رحمت علی، اختر علی خان، فضل وہاب بھٹو اور حبیب اللہ ثاقب بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ توشہ خانہ میں عمران شان، آصف علی زرداری اور نواز شریف سمیت سب ملوث ہیں۔ عمران خان نے گھڑی چرائی اور میاں صاحب نے گاڑی چوری کی اور اس کے لیے تاویلیں گھڑیں۔ توشہ خانہ پر سب نے ہاتھ صاف کیا ہے، سب کو سزائیں ملنی چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ عدالتیں قرآن و سنت کے مطابق فیصلے نہیں کر رہیں۔ اس لیے انصاف کا ترازو بگڑا ہوا ہے۔ لوگوں کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی میدان میں موجود ہے۔ ملک کے مسائل صرف جماعت اسلامی حل کر سکتی ہے۔ کارکنان عوام کو عقیدہ اور نظریہ کی تعلیم دیں، معیشت کی بحالی، امن و امان معاشرت سمیت تمام مسائل کا حل دین اسلام میں ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments