شمالی وزیرستان میں جائیداد کے تنازعے پر دو متحارب قبائل کے مابین لڑائی تیسرے روز بھی بدستور جاری

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے میرعلی سب ڈویژن میں گذشتہ تین دن سے خدی اور مچی خیل قبائل کے درمیان ارضی کے تنازعے پر چھوٹے بڑے خود کار ہتھیاروں کے ساتھ فائرنگ جاری ہے اور فائربندی کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہو رہی ہیں۔میرعلی کے مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ مچی خیل اور خدی قبائل کے درمیان اراضی کا پُرانا تنازعہ چلا آرہا ہے جس کے باعث دونوں قبائل کئی بار ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہو چکے ہیں اور کئی قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بن گیا ہے۔ حال ہی میں ایک ار پھر مذکورہ تنازعہ نے شدت اختیار کر لی ہے جس میں دونوں قبائل ایک دوسرے کے خلاف خود کار ہتھیاروں کا ازادانہ استعمال کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے پولیس اور انتظامیہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہوا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ تین دن سے میرعلی تحصیل اور کینٹ ایریا سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر دن رات لڑائی جاری ہے تاہم پولیس اور انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے۔ گوکہ ابھی تک اس لڑائی میں خوش قسمتی سے کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم اگر لڑائی یوں ہی جاری رہی تو کسی بڑے جانی نقصان کا خدشہ موجود ہے اس بارے میں ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان نے دی خیبر ٹائمز کو بتایا کہ بدھ کو ان قبائل کو لڑائی رکوانے اور سیز فائر کیلئے جرگہ بھیجا گیا ہے اگر اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور فریقین لڑائی جاری رکھنے پر بضد رہے تو انتظامیہ جمعرات سے سخت ایکشن لے گا جس میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اس بارے میں البتہ پولیس کا موقف سامنے نہیں اسکاہے اور بار بار کے رابطے کے باوجود پولیس کا کوئی ذمہ دار پولیس کے موقف کو بتانے کیلئے نہ مل سکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں