پشاور ( دی خیبر ٹائمز مانیٹرینگ ڈیسک ) جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو کی جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری سے انکی رہائش گاہ پہ ملاقات ، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت ملک میں پھیلی وبا کرونا وائرس پہ تبادلہ خیال ۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو مختصر دورے پہ قلات تشریف لائے، قلات میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری سے ملاقات کی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پہ علامہ راشد محمود سومرو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ایک طرف کارکردگی ہے اور ایک طرف ایگزیکٹو اتھارٹی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہے عمران خان کو ہم نے بطور حکمران کبھی تسلیم نہیں کیا ہے تو اسکی کارکردگی سے ہم کیسے مطمئین ہوسکتے ہے اور نہ ہی ہمیں اسکے پارلیمانی کردار اور انکے نجی زندگی کے کردار پہ بھروسہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ میں ہمیشہ پیپلزپارٹی کا مقابلہ کیا ہے اگر پیپلزپارٹی کی کارکردگی اچھی ہوتی تو جمعیت علماء اسلام کیونکر انکے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑے کرتی لیکن ملکی سطح پہ اگر پیپلزپارٹی کیساتھ کچھ چیزوں پہ بطور اپوزیشن ہم آہنگی پائی جاتی ہے تو ہم اسکا احترام کرتے ہیں اگر پیپلزپارٹی سندھ میں ڈلیور کرتی تو ہمیں مقابلے کی ضرورت نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ نیب ایک انتقامی ادارہ ہے جسکا کام سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنا ہے نیب احتساب کیلئے نہیں بلکہ ایک انتقامی ادارے کے طور پہ کام کررہی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں لاک ڈاون کے دوران اگر جمعیت علماء اسلام کے امدادی کاروائیوں کی تشہیر ہوئی ہے تو اسکا کریڈٹ جمعیت علماء اسلام کے سوشل میڈیا ورکرز کی مرہون منت ہے ایسا نہیں ہے کہ باقی علاقوں میں جمعیت علمائے اسلام کی امدادی کاروائیاں نہیں ہوئی بلکہ پورے ملک کے اندر جمعیت علماء اسلام کے ہی کارکن تھے جنہوں نے گھر گھر راشن اور امدادی سامان پہنچایا اور من حیث الجماعت جمعیت علما اسلام نے قوم کی خبر گیری کی پیپلزپارٹی اور حکومت نے تو سرکاری خزانے سے رقوم اور امدادی سامان تقسیم کیا انہوں نے کہا کہ سندھ کی جماعت نے پچیس سے تیس کروڑ روپے تک کے سامان تقسیم کیئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام سوشل میڈیا کے کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جماعتی کے کاز اور پیغام کو مضبوطی کیساتھ گھر گھر پہنچائے ہمیں جماعت کے کاز کو فوکس کرنی چائیے انہوں نے کہا کہ کرونا کی آڑ میں فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے اور اس زمن میں مختلف مساجد کے ائمہ کرام پہ مقدمات بنے ہے ہم نے ان ان مقدمات کو ختم کرکے ایس ایچ اوز معطل کروادئیے ہے جمعیت علماء اسلام کے کارکن سندھ حکومت کے اقدامات کو مسلکی اختلافات پہ نہ لیجائے اور کرونا کے حوالے سے ایس او پیز اور تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اگر ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد بھی رکاوٹیں ڈالی گئی تو اسکے تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پہ عائد ہوگی ۔مولانا راشد سومرو نے کہا کہ جمعیت سندھ کی تقسیم کی مخالف ہے سندھ کی تقسیم کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے یہ معاملہ ایک عالمی ایجنڈے کے تحت اٹھ رہا ہے اور اس پہ ہماری پوری نظر ہے ۔پاکستان کے سمندری حدود کو سندھ سے بلوچستان تک الگ کرنے کی سازش ہورہی ہے جمعیت علماء اسلام آئینی سرحدات کیساتھ زمینی سرحدات کی بھی حفاظت کریگی ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments