پشاور ( دی خیبر ٹائمز کورٹس ڈیسک) عدالت عظمی نے مردان کے حلقہ پی کے 55 میں گیس کی نامکمل منصوبوں کی فراہمی کیلئے فوری فنڈز کی ادائیگی کیس میں گیس حکام سے تحریری جواب طلب کرلیا اور سپریم کورٹ میں جواب جمع کرنیکی ہدایت کردی سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس قاضی محمدامین پر مشتمل بنچ نے پشاور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف پٹرولیم ڈویژن کی دائر اپیل کی سماعت کی جس میں کہا گیا کہ مئی 2019 میں پی کے پچپن میں گیس منصوبوں کیلئے مسلم لیگ ن کے جمشید خان مہمندکی رٹ پشاور ہائیکورٹ میں منظور ہوئی تھی تاہم اب فنڈز کی تاخیر میں توہین عدالت کی درخواست پشاو ر ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی ہے کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمی کے دو رکنی بنچ کو بتایا گیا کہ فنڈز جلد ریلیز کیا جائے اور توہین عدالت کا سوال ہی نہیں بنتا اس موقع پر دو رکنی بنچ نے ڈی جی گیس ارشد مقصود نے استفسار کیا کہ کیا منصوبوں کیلئے فنڈز ریلیز کئے گئے ہیں جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سمری اس وقت پائپ لائن میں ہیںتاکہ گیس فراہمی کے اس منصوبے کو مکمل کیا جائے- عدالت عظمی میں پٹیشنر کی جانب سے حمید الرحمان صافی نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے گیس حکام کو ایک ماہ کے اندر فنڈز ریلیز کرنے کا کہا گیا تھا تاہم ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک اس پر کوئی کام نہیں ہوا اور پہلے سے جاری منصوبے تعطل کا شکار ہیںاس موقع پر دو رکنی بنچ نے ڈی جی گیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی ہوئی ہے ڈی جی گیس نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ بجٹ اس منصوبے کیلئے فنڈز مختص کئے جائینگے تاکہ وہاں پر گیس کی سہولیات دی جائے دو رکنی بنچ نے ڈی جی گیس کو احکامات دئیے کہ وہ جو بھی کہنا چاہے وہ تحریری طور پر عدالت کو فراہم کرے زبانی باتیں نہ کریں ‘ صرف تحریری طور پر عدالت میں جمع کرائیں کہ کب فنڈز جمع کروائے جائینگے- جس کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی –
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments