پشاور ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین نے 15 نومبر کو قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ میں امن و امان کی غیر تسلی بخش صورتحال، بڑھتی ہوئی بدامنی، ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کے خلاف اور خڑ کمر چیک پوسٹ واقعے کا ایک سال پورا ہونے پر تعزیتی ریفرنس کا اعلان کیا ہے، اسی جلسے میں خڑ کمر کے شہداء کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کی تقریب بھی ہوگی،
پی ٹی ایم کے سربراہ منظور احمد پشتین کے ایک ویڈیو پیغام کی 58 سیکنڈ کی ایک وائرل وڈیو جو دکھتے ہی دیکھتے لاکھوں دیس بک اور ٹویٹر کے صارفین نے دیکھی اور شیئر کی، اس میں منظور احمد پشتین کا کہنا ہے کہ خطے کو بدامنی اور پشتونوں کو مزید دہشتگردی کی جنگ سے نکالنے، خطے میں موجود پشتونوں کی عزت و آبرو کی بحالی کے لئے وہ آخری دم تک کوششیں کرتے رہیں گے ، ویڈیو میں منظور احمد پشتین کے ساتھ پشتون تحفظ موومنٹ کے دو دیگر اہم رہنماء اور اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر بھی موجود ہیں،
پشتون تحفظ موومنٹ نے آخری جلسہ بنوں میں 12 جنوری 2020ء کو کیا تھا، اس کے بعد کورونا وائرس پھیلنے، تنظیمی امور اور آئینی مسائل میں الجھنے کے بعد ورکرز سے رابطے نہیں ہو سکے تھے لیکن اب ایک بار پھر انہوں نے میرانشاہ میں جلسے کا اعلان کردیا۔
بعض مبصرین کا خیال ہے کہ شاید پشتون تحفظ موومنٹ پہلے کی طرح کامیاب جلسے نہ کر سکے تاہم اب جلسے کی تیاریوں اور جلسے کیلئے مہم ان کی کامیابی یا ناکامی پر منحصر ہو گی ۔ اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے رابطہ کرنے پر دی خیبر ٹائمز کو بتایا کہ اس سے قبل بھی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ میں پہلے جیسے بڑے جلسے کی سکت نہیں ہے، تاہم پشتون تحفظ موومنٹ نے بنوں اور میران شاہ میں کامیاب جلسے کر کے ثابت کر دیا کہ پی ٹی ایم پہلے سے بھی بڑے جلسے کر سکتی ہے، اور اب 15 نومبر کو میران شاہ کے جلسے سے تمام سوالوں کے جوابات مل جائینگے، محسن داوڑ اس جلسے کی کامیابی سے متعلق پر اعتماد اور مطمئن ہیں۔
Load/Hide Comments