خیبرپختونخوا کے صوبے بھر میں پیسکو کی نجکاری اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف مظاہرے

پشاور ( دی خیبر ٹائمز جنرل ڈیسک ) آج پیسکو کی نجکاری، پیسکو میں سٹاف کی کمی دور کرنے کیلئے بھرتی کرنے اور سرکاری ملازمین کے تنخواہ میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف کے خلاف صوبے بھر میں آحتجاج جلسہ ہوئے پشاور واپڈا ہاؤس میں ھزاروں ملازمین کا سب سے بڑا جلسہ صوبائی چیئرمین حاجی محمد اقبال کی قیادت میں منعقد ہوا جس سے صوبائی سیکرٹری نورالامین حیدرزئ صوبائی ایڈیشنل شفیع اللہ خان, صوبائی فنانس سیکریٹری ناصر خان، صوبائی جائنٹ سیکرٹری طارق خان صوبائی ڈپٹی چیئرمین یونس شاہ صوبائی, صوبائی وائس چیئرمین محمد حسین یوسفزئی یوسفزئی نے خطاب کیا. مقررین نے پیسکو کی نجکاری پر تنقید کرتے ھوے کہا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی 30 سال پہلے پرائیویٹ ھوئی ھے جو کراچی کے عوام کو بجلی فراہم نہیں کر رھی جس کے خلاف حکومتی ایم پی اے اور ایم این اے نے 6 روز احتجاج کیا جبکہ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کا فیصلہ غلط تھا جب کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کا فیصلہ غلط تھا تو پیسکو کی پرائیویٹائزیش کا فیصلہ کیسے درست ھو سکتا ھے لیکن حکومت IMF کے ایما پر سرکاری ادارے اونے پونے داموں بیچ کر آئ ایم کو خوش کر رہے ہیں جسکی خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے گا اور خیبر پختونخواہ کے عوام کو بھی کراچی کی طرح بجلی ملنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ پیسکو کے ھزاروں ملازمین بے روزگار ھونگے اور لاکھوں گھروں کے چولھے بج جائیں گے, ٹیلی فون کو پرائیویٹ کرکے اس کا ملک کو کوئی فائدہ نھیں بلکہ موبائل کمپنیاں اربوں روپے کما رھی ھے جبکہ ٹیلی فون محکمہ خسارہ میں چلا گیا اور ملازمین بے روزگار ھوے اسی طرح کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی خسارے میں ھے جبکہ پیسکو کے آمدن میں سالانہ اضافہ ھورھاھے نیز پیسکو میں صارفین بجلی کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے. اسی طرح پیسکو میں 70فیصد سٹاف کی کمی ھے 17 ھزار آسامیاں خالی ھے جس میں 3500 آسامیامیوں کی اشتہار کے باوجود بھرتی 2 سال سے نھیں ھورھی اور پیسکو ملازمین کے بچے اوور ایج ھو رھے ھیں جبکہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے بجلی حادثات میں اضافہ ھو رھا ھے اور صارفین بجلی فوران بجلی ٹھیک کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ھر اھلکار پر 4 اھلکاروں کے کام کا بوجھ ھے, یہ پہلی حکومت ھے جس نے سرکاری ملازمین کے تنخواہ میں اضافہ نہ کرکے مزدور دشمنی کا ثبوت دیا مہنگائی میں روز بروز اضافہ ھو رھا ھے جبکہ ملازمین کی تنخواہ وھی رکی ھوئ ھے جبکہ اب حکومت نے نیا شوشہ چھوڑا ھے کہ سرکاری ملازمین کے سالانہ اینکریمنٹ بنیادی تنخواہ کا حصہ نھیں ھوگا جو کہ یہ کھلی نا انصافی اور مزدور دشمنی ھے جس کی ھم مذمت کرتے ھوے سرکاری ملازمین کے تنخواہ میں اضافہ 100فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں حکومت ھر سال پیپکو ملازمین کو عید الفطر پر بونس دیتی تھی جبکہ ابھی تک پیسکو اور دیگر کمپنیوں کو بونس نھیں دیا. پیسکو کی ریکوری جون میں 113 بلین روپے آیا ھے اسکے باوجود پیسکو سمیت تمام کمپنیوں کے ملازمین بونس سے محروم ھیں لھذا حکومت تمام ڈسکوز کے ملازمین کو عید الاضحی سے پھلے بونس دینے کی احکامات جاری کرائیں تاکہ نچلے ملازمین بھی عید الاضحی کی خوشیاں منا سکیں پیسکو میں فیلڈ سٹاف کو گاڑیاں فراہم کی جائے. یاد رہے یہ احتجاج پورے خیبر پختون خواہ کے بڑے شہروں مانسہرہ, ایبٹ آباد, بنوں ڈی آئی خان ٹانک صوابی, کرک, پاڑہ چنار, باجوڑ, مہمند. کرم ایجنسی میں ھوئے مقررین نے کہا کہ اگر حکومت نے پیسکو کی نجکاری کا غیر دانشمندانہ فیصلہ واپس نھیں لیا تو پیپکو کے ایک لاکھ 70 ھزار ملازمین پورے ملک میں آحتجاج کا سلسلہ وسیع کریں گے اور قومی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں