شمالی وزیرستان غلام خان بارڈر پر دو مہینوں سے پھنسے گاڑی ڈرائیوروں کی واپسی کیلئے راستہ دی جائےٹرانسپورٹ یونین،

شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے ٹرانسپورٹروں نے کھجوری چیک پوسٹ کے قریب ڈھول کی تھاپ پر احتجاجی مطاہرہ کرتے ہوئے غلام خان بارڈر کھولنے کیلئے دو دن کی مہلت دے دی بصورت دیگر احتجاج کا دائر واسیع کرنے کی دھمکی دے دی مظاہرین نے ٹائر جلاکر میرانشاہ روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا احتجاجی مظاہرے سے آل ٹرانسپورٹ یونین شمالی وزیرستان کے صدر ملک نور علی خان,جنرل سیکرٹری پیر سید والی شاہ و دیگر مطاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی وصوبائی حکومت نے کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث غلام خان بارڈر کوبند کررکھا ہے جس کی وجہ سے ہمارے دو سو سے ٹرانسپورٹر افغاستان میں پھنس چکے ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیوروں کے خاندانوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے افغانستان میں پھنسے ڈرائیور کے پاس جنتی رقم تھی وہ ان کے پاس ختم ہوگئی ہے اب ان کے پاس کوئی دوسرا وصیلہ نہیں ہے غربت کی وجہ سے فاقے پر مجبورہوچکے ہیں اُنہوں نے کہاکہ دو ماہ مکمل ہونے کو ہے لیکن اس کے باوجود ڈرائیوروں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، چمن اور طور خم کا راستہ آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا ہے لیکن ایک وہ واحد راستہ غلام خان جو آج تک بندپڑاہے اُنہوں نے کہاکہ عید الفطر سر پر آچکی ہے سامان نہیں خریدا ہے ہم نے غلام خان روڈ کھولنے کیلئے اعلیٰ حکام تک اپنی فریاد پہنچائی ہے مگر آج تک شنوائی نہیں کی گئی ہے اُنہوں نے کہاکہ چند ہفتے کے قبل لاک ڈاؤن کے باعث پھنسے ڈرائیوروں میں ایک ڈرائیور جاں بحق ہوا ہے اور حالات کے پیش نظر افغاستان میں دفنایا گیا ہے اُنہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرائیوروں کی سکریننگ کرکے پاکستان آنے کی اجازت دی جائے بصورت دیگردو دن کے بعد احتجاج کا دائرہ واسیع کریں گے بعد ازاں مقامی صحافی روفان خان نے ڈی سی شمالی وزیرستان سے موقف لینے کی کوشش کی فون اور واٹس ایپ کے ذریعے کال کی لیکن کال نہیں اُٹھائی اورنہ ہی میسج کا جواب دیا,

اپنا تبصرہ بھیجیں