پشاور میں غنڈہ ٹیکس، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی فی گاڑی سے 70 ہزار ٹیکس لینے کا انکشاف

پشاور(دی خیبرٹائمز جنرل رپورٹنگ ڈیسک ) قبائل ٹرانسپورٹرز نے باڑہ میں عجب ٹرمینل کا غضب انکشاف کردیا، چند مبینہ غنڈے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی فی گاڑی سے 70 ہزار روپے تک کا غنڈہ ٹیکس وصول کرتے ہیں، غنڈہ گردی کے خلاف آواز اٹھانے والے ٹرانسپورٹر حاجی سادہ خان کو اینٹوں اور پتھروں کے وار کرکر کے قتل کردیا گیا، باڑہ میں غیر قانونی ٹرمینل اور ٹرانسپورٹر کے بہیمانہ قتل کے خلاف ہونے والے احتجاج نے گورنر ہاوس کے درو دیوار کو ہلا کر رکھ دیا، مظاہرین نے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور زبردستی ہزاروں روپوں کا ٹیکس لینے والوں کے خلاف عملی ایکشن کا مطالبہ کردیا ہے بصورت دیگر شدید احتجاج کی دھمکی بھی دی ہے۔ یہ مطالبات اور احتجاج کی دھمکی گزشتہ روز آل قبائل ٹرانسپورٹرز کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی اور احتجاجی دھرنے میں دی گئی۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مقتول ٹرانسپورٹر حاجی سادہ خان کے بھائی جان محمد اور دیگر کررہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حاجی سادہ خان کے قتل سمیت باڑہ میں قائم غیر قانونی ٹرمینل اور وہاں وصول کیئے جانے والے غیر قانونی ٹیکس کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرئے میں کثیر تعداد میں ٹرانسپورٹرز نے شرکت کی۔احتجاجی ریلی کی شکل میں مظاہرین نے پشاور پریس کلب سے روڈ کو ٹریفک کے لیئے بند کرتے ہوئے گورنر ہاوس تک پیدل مارچ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ گورنر ہاوس کے سامنے قبائلی ٹرانسپورٹرز مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر پولیس افسران اور اہلکار بھی موجود تھے۔ قبائلی ٹرانسپورٹرز نے عوام کی تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے مظاہرے کے دوران ہی روڈ سے ہٹ کر اسے کھول دیا تاکہ ٹریفک میں پھنسے لوگوں کو گرمی میں مشکلات کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔ مظاہرین سے اپنے خطاب میں مقتول ٹرانسپورٹر حاجی سادہ خان کے بھائی جان محمد اور دیگر کا کہنا تھا کہ باڑہ روڈ پر تھانہ باڑہ کی حدود میں انتظامیہ کی ناک نیچے ایک غیر قانونی ٹرمینل قائم کیا گیا ہے جسے چند غنڈہ گرد لوگ کنٹرول کرتے ہیں اور جو بھی انکے خلاف آواز اٹھاتا ہے یہ لوگ اسکے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرتے۔

انہوں نے بتایا کہ حاجی سادہ خان کو بھی اس ٹرمینل کے خلاف احتجاج کرنے پر اسی احتجاج کے دوران مرکزی ملزم وحید خان اور اسکے دیگر ساتھیوں نے بڑی بے دردی سے اینٹوں اور پتھروں کے وار کرکر کے قتل کردیا۔ یہ لوگ اسی ٹرمینل میں موجود غنڈوں کے کارندے ہیں۔مقررین کا کہنا تھا کہ اس ٹرمینل میں پاک افغان روٹ پر چلنے والی ٹریڈ کی گاڑیوں کو زبردستی روک دیا جاتا ہے اور اس گاڑی کو آگے جانے دیا جاتا ہے جو انکو انکی مرضی کے مطابق 50 ہزار سے لیکر 70 ہزار روپے تک فی گاڑی ادائیگی کرے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور آئی جی سمیت دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ باڑہ میں جاری اس غنڈہ گردی کا نوٹس لیکر ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے اور حاجی سادہ خان کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ پولیس افسران کی جانب سے انکے مطالبات اعلیٰ حکام تک پہنچانے اور قانونی ایکشن لینے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج کو مشروط طور پر ختم کردیا تاہم خبردار کیا کہ اگر قبائلی ٹرانسپورٹرز کے مطالبات پر ایکشن نہ لیا گیا تو پھر احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں