افغانستان بدترین قحط کا سامنا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق افغانستان دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں شدید قحط کا سامنا ہے۔
افغانستان، کانگو، ایتھوپیا اور یمن خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 53 ممالک میں شامل ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان میں لاکھوں افراد معاشی بحران کا شکار ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جہاں تنازعات، موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشی بحرانوں نے انسانی زندگی کو تباہ کیا ہے وہیں گزشتہ سال خشک سالی سے متاثرہ افراد کی تعداد 193 ملین تک پہنچ گئی۔ےاقوام متحدہ کے ادارے ایف ای او نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے، کہ گزشتہ سال 2021 میں یوکرئن ور روس کے مابین جنگ کے باعث قحط پڑنے کے کے حوالے سے دنیا کو اگاہ کیا تھا، رپورٹ میں کم از کم چالیس ملین لوگ متاثر ہونے کے خدشے کا اظہار کیا تھا،

افغانستان میں گزشتہ سال اگست میں طالبان اقتدار میں آئے تھے، جس کے بعد بین الاقوامی امدادی کارکن انتقامی کارروائیوں کے خوف سے ملک چھوڑ کر بھاگ گئے، افغانوں کو دی جانے والی زیادہ تر بین الاقوامی امداد منقطع کر دی گئی اور ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئےہیں۔
ہمسایہ ممالک پاکستان اور چین سمیت متعدد ممالک نے حال ہی میں غذائی قلت کا سامنا کرنے والے افغانوں کو امداد فراہم کی ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ طالبان کی حکومت کو عالمی برادری کی جانب سے تسلیم نہیں کیا جانا چاہیے اور نہ ہی اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے ایسا کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے،
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے، کہ افغانستان پر عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بغیر ان کے مسائل میں کمی یا خاتمہ ممکن ہی نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں