شمالی وزیرستان (دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک) شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی مشران، عمائدین اور عوامی نمائندوں نے میرانشاہ پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بننے سے کسی بھی قسم کی غیر قانونی یا غیر آئینی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو قبائلی عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
مشران نے کہا کہ سہیل آفریدی نہ صرف قبائلی عوام کے حقوق کے لیے ہمیشہ سرگرم رہے ہیں بلکہ انہوں نے ہر فورم پر قبائلی علاقوں کی محرومیوں اور مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ ان کی قیادت میں قبائلی عوام کو ایک نئی سیاسی سمت اور اعتماد حاصل ہوا ہے، اس لیے انہیں وزیراعلیٰ بننے سے روکنے کی کوئی بھی کوشش دراصل قبائلی عوام کے مینڈیٹ کی توہین تصور کی جائے گی۔
پریس کانفرنس میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشران نے کہا کہ گورنر کو چاہیے کہ وہ غیر جانبدار رہیں اور کسی خاص گروہ یا سیاسی دباؤ کے تحت فیصلے نہ کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا مداخلت کی کوشش کی گئی تو قبائلی عوام بھرپور احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔
عمائدین نے کہا کہ قبائلی عوام اب سیاسی طور پر باشعور ہو چکے ہیں، اور وہ کسی بھی ایسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو ان کی قیادت کو آگے آنے سے روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت قبائلی خطے کی محرومیوں کے ازالے کا ہے، نہ کہ نئی تقسیم اور اختلافات پیدا کرنے کا۔
آخر میں مشران نے حکومتِ پاکستان، ریاستی اداروں اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل میں مکمل آزادی، شفافیت اور مساوی موقع فراہم کیا جائے تاکہ قبائلی علاقوں کے عوام کی نمائندگی اعلیٰ سطح پر ممکن ہو سکے۔
