شمالی وزیرستان میں عید کی شہادتیں ، علما کی صفوں میں تقسیم، سعودی عرب کو بھی پیچھے چھوڑ گیا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میرعلی کے نواحی گاؤں حیدرخیل میں آٹھ ارکان پر مشتمل غیر سرکاری روئیت ہلال کمیٹی کو 09 شہادتیں موصول ہوئے، جہاں مفتی رفیع اللہ اور کمیٹی کے دیگر ممبران نے ان سے شہادتیں لی، اور کل بدھ 12 مئی کو شمالی وزیرستان میں عید کا اعلان کردیا۔
شوال کا چاند دیکھنے والوں میں
عبدالحافی ولد احمدعلی،
احتشام ولد شمس الرحمان،
عرفان ولد محب اللہ،
استقلال احمد ولد ہمایون خان،
عجب نور ولد گلاب خان،
عبدالحق ولد محمد خان،
شاہ فہد ولد رحم خان اور
واسید ولد احمدالدین شامل ہیں۔
شمالی وزیرستان میں موجود علماکرام اور مفتی حضرات اس واقعے کے بعد واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، شمالی وزیرستان میں جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے علما کرام نے اس کمیٹی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کل روزہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا، اور کہا کہ اس کمیٹی کے اعلان پر کوئی توجہ نہ دیں، مرکزی روئیت ہلال کمیٹی کے فیصلے اور اعلان پر ہی عید کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیاجائیگا،
اس اختلاف کے بعد عام شہریوں کو سخت تشویش میں مبتلا کیا ہے، جہاں ایک مخصوص مزاج کے لوگ کل عید منائینگے، جبکہ شمالی وزیرستان کے اکثر شہری کل بدھ کو عید کے اس اعلان کے ساتھ اتفاق نہ کرسکے۔
دوسری جانب شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان کا کہنا ہے، کہ حیدرخیل کے غیر سرکاری روئیت ہلال کمیٹی آراکین کے خلاف کارروائی کی جائیگی، اور ان کے خلاف رمضان ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کیا جائیگا، تاہم ڈی پی او شمالی وزیرستان کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
شمالی وزیرستان میرعلی کے گاؤں حیدرخیل میں متنازعہ شوال چاند کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد زبردست ہوائی فائرنگ کی، اور اس مقام پر خوشی کا سماں رہا، ایسا محسوس ہورہاتھا، جیسا کہ یہ لوگ کوئی بہت بڑی جنگ جیت چکے ہیں، اور فاتحانہ جشن منایا جارہاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں