شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمزخصوصی رپورٹ ) پوسٹ گریجویٹ کالج میران شاہ نے ملک کو نابغئہ روزگار شخصیات دی ہیں، یہ تعلیمی ادارہ شما وزیرستان میں طالبانائزیشن کے دوران اور اس کے بعد بھی علم کی روشنی پھیلانے میں مصروف ہے ۔۔ کالج کے پرنسپل ایوب الرحمان کا ہمارے ساتھی عمر دراز وزیر کے ساتھ ایک نشست میں کہنا ہے علاقے میں تعلیم عام کرنا ادارے کا مشن ہے اور ہم اپنے اہداف کامیابی سے حاصل کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ نقل کے بڑھتے رجحان کی وجہ سے ہماری آنیوالی نسل تباہ ہو رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ زیادہ مارکس لینے کے چکر میں آج طلباء اچھی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ضائع کردیتے ہیں، نقل سے زیادہ مارکس حاصل کرنے کیلئے آج کے طلباء پرائیویٹ اداروں کا رخ کرتے ہیں جبکہ میرانشاہ کا یہ پوسٹ گریجویٹ کالج بہترین رزلٹ دینے کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم کےحصول کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔
اس خیبر کی ویڈیو انٹرویو یہاں کلک کرکے ملاحظہ کیجئے
نقل کے رجحان کے خاتمے کیلئے پوسٹ گریجویٹ کالج میرانشاہ میں زیر تعلیم طلباء کے والدین 20 نومبر کو بلائے گئے تاکہ ان کے ساتھ بیٹھ کر اس زہریلے رجحان کے خاتمے اور بچوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے لیکچررز اور پروفیسرز کے ساتھ ایک علمی نشست ہو سکے، اس خصوصی نشست میں زیادہ مارکس لینے کے ساتھ ساتھ بہترین تعلیم کے حصول پر بحث کی جائیگی۔
ایوب الرحمان صاحب کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان جیسے پسماندہ علاقے میں موجود اس درسگاہ نے ملک و قوم کو بڑے بڑے نام دیئے ہیں، اس ادارے سے فارغ التحصیل طلباء نے اندرون ملک کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک میں بھی بہت نام کمایا اور بہترین ڈاکٹرز، انجینئرز پیدا کئے جبکہ دیگر شعبوں میں بھی یہاں کے طلباء نے وطن عزیز کا نام روشن کیا ہے۔
کالج میں موجود لیبارٹریز اور بہترین کلاس رومز کے ساتھ ساتھ کوالیفائیڈ اساتذہ طلباء کو زیور تعلیم سے مزین کرنے کیلئے موجود ہیں جبکہ طلباء کے قیام کیلئے 5 بہترین ہاسٹلز بھی موجود ہیں، جن میں طلباء کو بہترین رہائشی اور تعلیمی ماحول فراہم کیا جاتا ہے۔ انکا جہنا تھا کہ کالج میں ان سہولیات سے وزیرستان کا ہر بچہ مستفید ہو سکتا ہے۔ تاہم نقل کا بڑھتا رجحان اعلی تعلیم کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے جس سے چھٹکارا حاصل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔۔۔