باجوڑ میں مائینز لیز ہولڈرز پریشانی سے دوچار، کروڑوں سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ

باجوڑ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قدرتی وسائل سے مالا مال ضلع باجوڑ کا علاقہ اصیل ترغاو میں سرمایہ کاروں کے کروڑوں ڈوبنے کا خطرہ ۔مٹی بھر مقامی عناصر کے غیر قانونی مطالبات کی وجہ سے قانونی لیز مالکان سمیت معدنیات کے کوئی 500 چالو اور غیر چالو کانیں بند، مقامی سطح پر انتظامی حکومتی ادارے حکومتی عمل داری قائم کرنے میں بے بس، محکمہ معدنیات خیبر پختون خواہ لمبے نیند سو گیا، سرمایہ کار جائیں؟؟ تو جائیں کہاں ؟؟
تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع جہاں پر ہر قبائلی ضلع میں الگ الگ معدنیات کے بڑے بڑے ذخائر پائے جاتے ہیں۔قدرتی وسائل کے ذخائر سے مالا مال ان اضلاع میں باجوڑ بھی شامل ہیں جہاں پر دنیا کے قیمتی و نیم قیمتی معدنیات کے خزانے موجود ہیں ۔ ماہرین کے رپورٹ کے مطابق ضلع باجوڑ کے مختلیف علاقے جن میں کمانگرہ ،چارمنگ ،تحصیل برنگ کا علاقہ آصیل ترغاو ،کٹکوٹ اور سلارزئی شامل ہیں یہاں پر معیار کے اعتبار سے بہترین قیمتی و نیم قیمتی معدنیات موجود ہیں ۔ان میں تحصیل برنگ کا علاقہ امانکوٹ جہاں پائے جانے والے امرالڈ(زمرود) دنیا کے بہترین اقسام میں شمار کی جاتی ہیں ۔اسی ہی تحصیل کا ایک اور علاقہ آصیل ترغاو میں متعدد معدنیات جن میں کرومائیٹ ،کاپر وغیرہ شامل ہیں کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔آصیل ترغاو کے کرومائیٹ کو پاکستان کے دوسرے علاقوں میں پائے جانے والے کرومائیٹ سے کئی گننا اعلی اور بہتر قرار دیا جاتا ہے ۔مقامی قبائل اور سرمایہ کاروں کے مطابق صرف آصیل ترغاو میں مقامی اور غیر مقامی سرمایہ کاروں نے یہاں پر مختلیف معدنیات کے کوئی 5 سو کے لگ بگ کانیں خرید چکے ہیں جن پر سرمایہ کاروں نے محکمہ معدنیات خیبر پختون خواہ کے ہاں باقاعدہ طریقہ کار کے مطابق قانونی لیز اور لائسنس کے لئے درخواستیں جمع کی ہوئی ہیں ۔متعدد سرمایہ کاروں کو قانونی طریقہ کار کے مطابق متعلقہ محکمہ کے جانب سے باقاعدہ لیز (ورک آرڈر ) جاری کردیا گیا ہیں تاہم قانونی لائسنس اور رجسٹریشن کے باوجود سرمایہ کاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔درپیش مشکلات میں سب سے سنگین چیلنج علاقہ میں حکومت کی عمل داری اور مٹی بھر مقامی عناصر کے جانب سے سرمایہ کاروں سے ناجائز اور غیر قانونی مطالبات منوانے سرفہرست ہیں ۔ ضلع باجوڑ میں موجود تمام انتظامی اداروں کے نوٹس میں لائے جانے کے باوجود روکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف ممکنہ قانونی کاروائی دیکھنے میں نہ انے کی صورت میں سرمایہ کاروں میں شدید بے چینی کا سبب بن رہا ہے جس کی وجہ سے علاقہ اصیل ترغاو میں معدنیات کے سینکڑوں کانیں کافی عرصہ سے بند پڑے ہیں تو دوسری جانب رہ پانے والے چالو کانیں مٹی بھر مقامی عناصر کی وجہ سے دن بدن بند ہورہے ہیں ۔سرمایہ کاروں کے مطابق کوئی بھی منرل پر لائسنس سے قبل مقامی لوگوں سے ان کے رضامندی سے باقاعدہ معاہدے کرکے قانونی لیز حاصل کرتے ہیں لیکن بعد میں لائسنس یعنی باقاعدہ رجسٹریشن کی باوجود مقامی سطح پر مسائل پیدا کئے جاتے ہیں ۔مسائل پیدا کرنے والے عناصر نہ قانونی لیز کو خاطر میں لاتا ہے اور نہ وہاں کے مقامی مشران کے اصلاحی فیصلوں کا کوئی پرواہ کرتا ہیں ۔ضلع باجوڑ کے مختلیف علاقوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے وزیر اعلی خیبر پختون خواہ محمود خان ،کور کمانڈر ،انسپیکٹر جنرل پولیس خیبر پختون خواہ،کمانڈنٹ باجوڑ سکاوٹس ،ڈپٹی کمشنر ضلع باجوڑ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ کے زیادہ تر مفاد میں سرمایہ کاروں کی حفاظت اور ان کے سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرکے مٹی بھر مقامی عناصر کو قانون کے گرفت میں لایا جائے اور انہیں قانونی لائسنس ہولڈروں کی راہ میں روکاوٹیں ڈالنے کی بجائے قانون کے پابند کی جائے۔یاد رہے کہ اس وقت ضلع باجوڑ کے دو علاقوں کمانگرہ اور اصیل ترغاو میں میں مختلیف معدنیات میں مقامی اور غیر مقامی سرمایہ کاروں نے کروڑوں مالیت کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے لیکن ان دونوں علاقوں میں آئیے روز مٹی بھر مقامی عناصر کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے کروڑوں ڈوبنے کا شدید خطرہ ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں