شمالی وزیرستان میں دو قبائل کے مابین اراضی کے تنازعہ پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ، 1 جاں بحق 1 زخمی

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے دو بڑے قبیلوں عیدک اور بورا خیل کے درمیان پچاس سالہ پُرانے اراضی کے تنازعہ نے ایک بار پھر سر اٹھالیا اور جمعرات کو دونوں قبائل کے مابین تصادم کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق عیدک قبیلے کا ایک شخص جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔مقامی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق عیدک اور بورا خیل قبائل کے درمیان پلاسین کے علاقے میں نصف صدی پُرانے تنازعہ نے جمعرات کو اچانک سر اٹھالیا جس میں دونوں قبائل کے مابین خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع ہوئی اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق عیدک قبیلے کا ایک شخص جس کا نام موسی بتایا گیا ہے جاں بحق ہوچکا ہے جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کانام مولانا عصام الدین جبکہ دوسرا ایک نوجوان بتایا جاتا ہے جس کا نام معلوم نہ ہوسکا۔ دریں اثناء تصادم کے فوری بعد دونوں قبیلوں نے اپنی اپنی حدود میں مین روڈ پر ایک دوسرے کے افراد کی تلاشی کیلئے چیکنگ بھی شروع کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں قبیلوں کے درمیان تصادم رکوانے کیلئے جرگہ تشکیل دیا جا رہا ہے تاکہ متحارب قبیلوں کو جنگ بندی پر امادہ کیا جاسکے۔ عیدک اور بوراخیل قبیلوں کے درمیان اراضی کے اس تنازعے میں بیس سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جبکہ وقتا فوقتاً دونوں قبیلوں کے مابین خون ریز تصادم بھی ہوتے رہتے ہیں۔شمالی وزیرستان کے عوامی حلقوں نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر انتظامیہ اور پولیس کے ذمہ دار حکام سے مذکورہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں